صحت

کاسمیٹک سرجری حسین ہونے کی بجائے بد صورتی کا سبب کیوں؟

 

 

ناہید جہانگیر

ایک وقت تھا جب لوگ بیوٹی پارلر فیشل، میک اپ، پلکنگ اور تھریڈنگ کے لئے جاتے تھے اور رنگ گورا کرنے کے لیے  ادویات کا استعمال کرتے تھے لیکن پھرمیڈیکل سائنس نے ترقی کر لی۔ حسین ہونے کے ٹوٹکے بھی تبدیل ہوئے اور اب اسکی جگہ کاسمیٹک پلاسٹک سرجری نے لے لی ہے۔

دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کاسمیٹک سرجری کا رحجان بڑھ رہا ہے لیکن اس سے بعض لوگ خوبصورت ہونے کی بجائے بد صورت بن رہے ہیں۔ کاسمیٹک سرجری کا رحجان پہلے شوبز میں مقبول تھا لیکن اب عام لوگ بھی اسکا بلا ضرورت استعمال کر رہے ہیں تاکہ وہ خوبصورت ترین دکھائی دے۔

ہالی وڈ اور بالی وڈ سے لے کر لالی وڈ تک ہر دوسرے یا تیسرے سٹار نے اپنی کاسمیٹک سرجری کروائی ہے لیکن اب اس ٹرینڈ میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور عام لوگ بھی اپنے چہرے کی سرجری کروا رہے ہیں تاہم بعض اوقات خوبصورتی بد صورتی میں بدل جاتی ہے۔

ایسے بے شمار پاکستانی اداکار ہیں جہنوں نے اپنی کاسمیٹک سرجری کرکے خود میں کافی نمایاں تبدیلی کی ہے جس میں فواد خان،نادیہ حسین، سعدیہ امام، عائشہ خان،مشی خان،مہوش حیات، ندا یاسر وغیرہ شامل ہیں۔

ان دنوں پاکستانی ڈراموں کے اداکار حمزہ علی عباسی کی اہلیہ نیمل خاور اپنی کاسمیٹک سرجری کی وجہ سے خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔ حال ہی میں اس نے اپنی نئی تصاویر سوشل میڈیا پر شئیر کی ہے جس میں وہ پہلے سے بالکل مختلف نظر آرہی ہیں۔ کمنٹس میں زیادہ تر لوگ تنقید کرتے نظر آرہے ہیں کہ نیمل نے اپنا چہرہ بگاڑ دیا ہے۔

کاسمیٹک پلاسٹک سرجری کیا ہے؟

پلاسٹک کاسمیٹک سرجری کیا ہے؟ اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے پلاسٹک سرجن اسسٹنٹ پروفیسر ریاض احمد کہتے ہیں کہ پلاسٹک یونانی زبان کے لفظ پلاسٹیکو سے ماخوذ ہے جسکا مطلب کسی چیز کو موڑنا ، ڈھالنا یا کوئی نئی شکل دینا ہے۔ بعض لوگ پلاسٹک سے کوئی اور مطلب لیتے ہیں کہ شاید اس قسم کی سرجری میں پلاسٹک کی کوئی کیمائی مواد استعمال کی جاتی ہے جو کہ غلط تصور ہے۔

کاسمیٹک سرجری کے حوالے سے سرجن اسسٹنٹ پروفیسر ریاض احمد آفریدی بتاتے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے لوگ صرف کسی بھی حادثے کی صورت میں خراب ہونے والے اعضا کی سرجری کیا کرتے تھے جیسے پیدائشی جبڑے یا تالو کا یا پھر جلے ہوئے جلد کو دوبارہ ٹھیک کرنے کے لئے آپریشن ہوتے تھے اور یہ آپریشن اب بھی ہوتے ہیں لیکن اب ایسا وقت آیا ہے کہ شوبز لوگوں کے علاوہ خواجہ سرا اور عام لوگ بھی اپنی کاسمیٹک سرجری کرتے ہیں تاکہ انکے خدو خال تبدیل ہوکر وہ مزید حسین دکھائے دیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ اسطرح کی ٹریٹمنٹ میں کچھ علاج سرجیکل ہوتے ہیں اور کچھ میں نان سرجیکل ہوتے ہیں۔ ناک اگر ٹیڑی ہے تو اسکی سرجری کی جاتی ہے اسی طرح لیپس فلنگ ہے جس میں ہونٹ بڑے یا ابھرے ہوئے ہوجاتے ہیں۔ اگر کسی کے سر کے بال کم ہے یا گنجا پن ہے تو ہئر ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔ جھریوں کے لئے بوٹوکس انجیکشن لگائے جاتے ہیں۔ لیکن اسکے علاوہ ایک سرجیکل آپریشن ہوتا ہے جس میں چہرے کے خدوخال مکمل تبدیل ہوجاتے ہیں جیسے مریض کہتا ہے ویسے ہی چہرے میں تبدیلی لائی جاتی ہے۔

کاسمیٹک سرجری کی اقسام

چہرے کی کاسمیٹک سرجری

اس قسم کی کاسمیٹک سرجری میں جھریوں کے لئے بوٹوکس انجیکشن ،گالو کو اٹھانا،ٹھوڑی کی سرجری ، پلکوں کی سرجری، چہرے کو اٹھانا ، کاسمیٹک دندان سازی، فیشل فلرز، لیزر سے چہرے کے بال ہٹانا، ناک کان کی سرجری، چہرے سے داغ دھبے دور کرنا وغیرہ شامل ہیں۔

جسم کی کاسمیٹک پلاسٹک سرجری

اس قسم کی سرجری میں پیٹ میں کمی، آئی بروزکی شیپ تبدیل کرنا یا آئی لیشز لگانا، آرم لفٹ، چھاتی کو بڑھانے کی سرجری کے ساتھ ساتھ چھاتی کواٹھانا یا اسکو کم کرنا،تھائی لفٹ وغیرہ کی سرجری شامل ہیں۔

کاسمیٹک سرجری کے نقصانات

کاسمیٹک سرجن ڈاکٹر ریاض احمد کاسمیٹک سرجری کے نقصان کے حوالے سے کہتے ہیں کہ سرجری جب کریں تو ڈگری ہولڈر مستند ڈاکٹر سے کریں تاکہ وہ سرجری سے پہلے تمام ضروری ٹیسٹ کروائیں۔ اور سرجریز کی طرح کاسمیٹک سرجریز کے نقصانات بھی ہوتے ہیں۔ حادثاتی یا پیدائشی نقص دور کرنے کے علاوہ جو لوگ حیسن دکھائی دینے کے لئے کاسمیٹک سرجری کرتے ہیں احتیاط نا کرنے کی وجہ سے انکا چہرہ خراب ہوسکتا ہے۔

ریاض احمد کہتے ہیں کہ آج کل کاسمیٹک سرجری کے ٹرینڈ سے مارکیٹ میں عطائی سرجن بھی آگئے ہیں جو لوگوں کو لوٹ رہے ہیں اور لوگ بھی بند آنکھوں سے کوئی بھی سرجری کر لیتے ہیں بغیر یہ سوچے کہ آیا کہ ان کے لئے ٹھیک ہے یا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی ذیابطیس کا مریض ہے یا موٹاپا ہے، سیگریٹ نوشی کرتا ہے یہ سرجری کے وقت خطرات کو بڑھا سکتا ہے پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ اینستھیزیا سے متعلق شعور بہت ضروری ہے اگر خیال نا رکھا جائے تو شفایابی میں مشکلات پیدا کرسکتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک چہرے کے خدوخال تبدیل کرنے کی بات ہے تو وہ جو سرجری کرنے والے کی خواہش ہوتی ہیں وہ اپنے چہرے کے کون کون سے حصے کو کس طرح چاہتا ہے ۔اسی طرح سرجری کی جاتی ہے۔
جہاں تک حسین کی بجائے بد صورت ہونے کی بات ہے ایک تو لوگ پہلے والے چہرے کے ساتھ مانوس ہوتے ہیں تو کاسمیٹک سرجری کے بعد چہرے کے ساتھ عادی ہونے میں وقت لگتا ہے دوسری اہم بات یہ ہے کہ بار بار اور غیر ضروری سرجری سے خود کو دور رکھیں کیونکہ یہ پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button