خیبر میں انسداد پولیو مہم کیوں روک دی گئی؟
خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں پولیس نے آج سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے لیے سکیورٹی دینے سے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے جس کے باعث پورے ضلع میں پولیو مہم تاحال شروع نہ ہوسکی۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ظفر خان کے مطابق پولیو مہم کے لیے محکمہ صحت حکام کی تمام ٹیمیں تیار ہیں لیکن پولیس حکام کی طرف سے پولیو مہم کے لیے سکیورٹی سے بائیکاٹ کے باعث ابھی تک مہم عارضی طور پر روک دی گئی ہیں۔
ادھر ضلع خیبر کے پولس حکام کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلم ہونے تک تمام پولیس اہلکاروں کا پولیو مہم کو سکیورٹی فراہم کرنے سے بائیکاٹ جاری رہے گا۔ ان کا مطالبہ ہے پولیس فورس کو ابھی تک پروموشن نہیں ملا جس کے باعث انہوں نے احتجاجی طور پر پولیو مہم کے دوران سکیورٹی دینے سے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں آج سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے تحت 27 لاکھ بچوں کو پولیو کے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق انسداد پولیو مہم کے لیے 6 ہزار947 ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جبکہ مہم کے دوران بچوں کو پولیو کے قطروں کے ساتھ حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ رواں سال خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیو کے دو کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 2022 کے دوران پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کے 20 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔