مردان میں ہیٹ اسٹروک سے 20 اموات رپورٹ، دو افراد کی حالت تشویشناک
عبدالستار
مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں دو روز کے دوران ہیٹ اسٹروک سے 20 افراد جاں بحق جبکہ ہوگئے ہیں جبکہ ہسپتال میں مزید دو افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 24 اور 25 جون کو شدید گرمی کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونے والے 22 افراد کو مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال لایا گیا تھا جس میں 24 جون ہفتے کو 18 افراد جبکہ داخل مریضوں میں دو افراد اتوار کو جاں بحق ہوگئے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے ہیٹ اسٹروک سے جاں بحق ہونے والوں میں 15 خواتین جبکہ پانچ مرد شامل ہیں تاہم اس وقت بھی مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ دو افراد کی خالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے ترجمان ضیاءالسلام کے مطابق متاثرہ افراد میں سے 9 خواتین ہفتے 24 جون کو جاں بحق ہوگئیں گئی جبکہ اسی دوران مزید 6 خواتین بھی ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے جان سے چلی گئی جبکہ 3 مرد بھی ہسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ گئے تھے۔
ترجمان کے بقول اگلے روز 25 جون کو ہسپتال میں ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے داخل مزید دو افراد بھی جان کی بازی ہار گئے۔
ہیٹ اسٹروک کی علامات
شدید گرمی میں زیادہ دیر تک رہنا اور جسم میں پانی کی کمی ہیٹ اسٹروک کا شکار بنانے والے عوامل ہیں کیونکہ ان کے باعث جسم اپنے درجہ حرارت کو کنٹرول نہیں کرپاتا۔
ہیٹ اسٹروک میں جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوجاتا ہے جو عام حالات میں 37 ڈگری تک ہوتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی ابتدائی انتباہی علامات ہوتی ہیں اور اگر آپ جلد ان کو پکڑ لیں تو زیادہ سنگین پیچیدگیوں کی روک تھام کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے متاثر افراد میں اس طرح کی ذہنی الجھن ایک عام علامت ہوتی ہے جو فالج سے ملتی جلتی ہوتی ہے جبکہ مسلز اکڑ جانا، شدید گرمی کے باوجود پسینہ نہ آنا، بہت زیادہ تھکاوٹ، سردرد، سر چکرانا، غشی طاری ہونا اور متلی بھی اس کی ابتدائی عام علامات ہیں۔
اگر یہ علامات نظر آئیں تو سنگین نشانیوں سے قبل طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے۔