صحت

کیا کلب فٹ بیماری قابل علاج ہے؟

ناہید جہانگیر

ماں بچے کو جنم دینے کے بعد اپنے بچے کو نارمل دیکھنا پسند کرتی ہیں لیکن کلب فٹ بیماری کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے پیدائش کے ساتھ نقص ظاہر ہونے کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ کلب فٹ وہ مرض ہے جو پیدائش والے دن بچے میں نظر آتا ہے۔

دنیا بھر میں پورا جون کا مہینہ کلب فٹ  کے حوالے سے منایا جاتا ہے تاکہ لوگوں میں اس بیماری کے حوالے سے آگاہی پیدا ہوسکے۔
لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں 2017 سے  مئ 2023 تک 1582 کلب فٹ کے مریض رجسٹرڈ ہوئے جس میں 1108 مکمل صحت یاب ہوکر اپنی نارمل زندگی گزار رہے ہیں جبکہ باقی زیر علاج ہیں۔

کلب فٹ کیا ہے؟

لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کلب فٹ ڈیپارٹمنٹ کے ماہر ڈاکٹر عبید اللہ کہتے ہیں کہ جن بچوں کے پاوں اور ٹخنے پیدائشی طور مڑے ہوئے ہوں انکو کلب فٹ کا عارضہ لاحق ہوتا ہے۔ اس بیماری میں پٹھے ہڈیوں کو پکڑنے والے لگامنٹس اور ٹینڈن بہت ہی تنگ ہونے کے سبب ٹخنے کے ارد گرد ٹشوز پاوں کو غیر معمولی حالت میں پکڑتے ہیں جس کی وجہ سے پاوں اندر یا باہر کی طرف مڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ بر وقت علاج بہت ہی ضروری ہوتا ہے تاکہ بچہ جلد از جلد صحت یاب ہوکر ایک نارمل زندگی گزار سکیں۔

وجوہات کیا ہیں؟

دوسری جانب فزیوتھراپی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر افتخار شہزاد کہتے ہیں کہ کلب فٹ بچوں میں جینیاتی طور پر ہوسکتا ہے ، وہ خواتین جو 45 سال سے زیادہ عمر میں بچے کو جنم دیتی ہیں ان میں اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اگر والدین میں کسی کو ہوتو ہر 3 ،میں ایک بچہ کلب فٹ کا شکار ہوسکتا ہے۔ کلب فٹ اس لیے ہوتا ہے کیونکہ اچیلز ٹینڈن (ٹخنے کے پچھلے حصے میں بڑا ٹینڈن) بہت چھوٹا ہوتا ہے۔
لڑکیوں کی نسبت لڑکے اس مرض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ کلب فٹ 1 یا دونوں پاؤں کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ بچوں کے لیے تکلیف دہ نہیں ہے، لیکن یہ تکلیف دہ ہو سکتا ہے اور اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو چلنا مشکل ہو جاتا ہے اور بچہ پاوں پر معذور ہوسکتا ہے۔

کلب فٹ برطانیہ میں پیدا ہونے والے ہر 1,000 میں سے 1 بچے کو متاثر کرتا ہے۔ ان بچوں میں سے تقریباً نصف میں دونوں پاؤں متاثر ہوتے ہیں۔ یہ لڑکوں میں زیادہ عام ہے۔

کلب فٹ کی تشخیص
سپیشلسٹ عبید اللہ تشخیص کے حوالے سے بتاتے ہے کہ کلب فٹ کی تشخیص عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد کی جاتی ہے، حالانکہ یہ 18 سے 21 ہفتوں کے درمیان کیے جانے والے معمول کے الٹراساؤنڈ اسکین کے دوران بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

حمل کے دوران کلب فٹ کی تشخیص کا مطلب یہ ہے کہ آپ ڈاکٹروں سے بات کر سکتے ہیں اور یہ جان سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کی پیدائش کے بعد کیا پوزیشن ہے وہ نارمل ہے یا نہیں۔
کچھ بچے نارمل پیروں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں لیکن غیر معمولی پوزیشن میں ہوتے ہیں۔ پاؤں عام طور پر 3 ماہ تک خود بخود درست ہوجاتے ہیں، لیکن کچھ بچوں کو فزیو تھراپی کے چند سیشنز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ یا باقاعدہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

کلب فٹ کا علاج
ڈاکٹر افتخار شہزاد کا کہنا ہے کہ کلب فٹ کا علاج عام طور پر آپ کے بچے کی پیدائش کے 1 سے 2 ہفتوں کے اندر شروع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اسکا سب سے اہم علاج ہے جس میں متاثرہ بچے کے پاوں کوPonseti جوڑا یا پھیلایا جاتا ہے اور یہ عمل 5 سے 8 ہفتوں تک دھرایا جاتا ہے۔ اس علاج کے بعد زیادہ تر بچوں کا معمولی سا آپریشن کیا جاتا ہے۔ لوکل اینستھیٹک کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے جو پاؤں کو زیادہ قدرتی پوزیشن میں کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کلب فٹ کے واپس نہ آنے کے لئے بچے کو خصوصی جوتے پہنائے جاتے ہیں جن کو فٹ ابڈکشن بریسز کہا جاتا ہے۔
انہیں پہلے 3 مہینوں تک یہ ہر وقت پہننے کی ضرورت ہوگی، پھر رات بھر جب تک وہ 4 یا 5 سال کی عمر میں نہ ہوں۔
کلب فٹ والے تقریباً تمام بچوں کا کامیابی سے علاج کیا جاتا ہے۔ علاج کے بعد بچہ باقاعدہ جوتے پہننے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
جن بچوں کا صرف 1 متاثرہ پاؤں ہے ان کی ٹانگ تھوڑی چھوٹی اور چھوٹا پاؤں رہ سکتا ہے۔ دوسرے بچوں کی نسبت زیادہ جلدی تھک سکتا ہے۔ کیا یہ بیماری دوبارہ ہوسکتی ہے کہ حوالے سے ماہر عبید اللہ بتاتے ہیں کہ بعض اوقات کلب فٹ واپس آسکتا ہے، خاص طور پر اگر علاج پر صحیح طریقے سے عمل نہ کیا جائے۔ اگر یہ واپس آتا ہے، تو علاج کے کچھ مراحل کو دہرانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button