صحت

نوشہرہ میں پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس کی جوابی فائرنگ سے مسلح حملہ آور زخمی

خیبر پختونخوا میں ایک مرتبہ پھر پولیو ٹیم کی حفاظت پر معمور پولیس اہلکار کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے تاہم فائرنگ سے پولیو ٹیم اور پولیس اہلکار محفوظ رہے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے مسلح حملہ آور زخمی ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ حملہ نوشہرہ کے علاقے کلاں کھنڈر میں انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ٹیم کے ہمراہ ڈیوٹی پر معمور پولیس اہلکار پر کیا گیا جس کے جواب میں پولیس اہلکار نے بھی فائرنگ کرتے ہوئے مشکوک شخص کو زخمی کر دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت اعجاز کے نام سے ہوئی ہے جو نوشہرہ کے علاقے کھنڈر کا رہائشی ہے جبکہ بظاہر یہ واقعہ دہشتگردی کا شاخسانہ نہیں ہے تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو کی تازہ ترین مہم 14 اپریل سے شروع کی گئی ہے جو 18 اپریل تک جاری رہے گی۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔

اس مہم کے تحت پشاور ڈویژن کے تمام اضلاع پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے پانچ سال سے کم عمر کے 13 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاہیں گے۔ کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر کے مطابق پانچ روزہ پولیو مہم کے لئے 3919 موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ 5529 پولیس اہلکار ٹیموں کی سیکورٹی کے لئے تعینات کئے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور اس کا ہمسایہ ملک افغانستان دنیا کے دو ایسے ممالک ہیں، جہاں ابھی تک پولیو کا مرض موجود ہے اور ان ممالک میں بار بار انسداد پولیو مہم لانچ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ اپریل کے بعد سے پاکستان میں پولیو کے 20 نئے کیسز سامنے آ چکے ہیں اور یہ سب پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں ہی رجسٹر ہوئے ہیں۔ ان علاقوں میں والدین اکثر بچوں ویکسین کے قطرے پلوانے یا ٹیکا لگوانے سے انکار کر دیتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button