پیناڈول مارکیٹ سے غائب، پشاور ہائیکورٹ کا برہمی کا اظہار
عثمان دانش
مارکیٹ سے پیناڈول غائب ہونے پر پشاور ہائیکورٹ برہم، چیف جسٹس قیصر رشید خان نے محکمہ صحت کو تین ہفتوں میں پیناڈول کی مارکیٹ میں فراہمی یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔
ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے عدالت میں موجود محکمہ صحت حکام سے استفسار کیا کہ مارکیٹ سے پیناڈول غائب ہے، یہ ایسی میڈیسن ہے جو ہر گھر کی ضرورت ہے لیکن اب پیناڈول بھی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے، مہنگائی کی وجہ سے پہلے سے عوام پریشان ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ پیناڈول میں استعمال ہونے والا را میٹریل باہر سے منگوایا جاتا ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں تشویش ہے کہ یہ حکام کیا کر رہے ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اتنا اضافہ کیا گیا ہے کہ اب عوام ادویات بھی خرید نہیں سکتے، حکومت مہنگائی سے پریشان عوام کی مشکلات کا کچھ احساس کرے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ متعلقہ حکام تین ہفتوں میں پیناڈول کی مارکیٹ میں دستیابی یقینی بنائیں، مارکیٹ میں دستیابی یقینی نہیں بنائی تو پھر سیکرٹری ہیلتھ اور دیگر اعلی حکام کو طلب کریں گے۔
درخواست گزار وکیل ملک اجمل ایڈوکیٹ خان نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں میں جان بچانے اور دیگر ادویات کی قیمتوں میں دو سو سے تین سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عدالت کے حکم پر حکومت نے ادویات میں استعمال ہونے والے خام مال کی درآمد پر ٹیکس ختم کر دیا ہے، محکمہ صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اٹھارٹی حکام نے عدالت کو بتایا کہ اب ادویات میں استعمال ہونے والا خام مال ٹیکس فری ہو گا۔
ملک اجمل خان نے بتایا کہ عدالت نے محکمہ صحت حکام کو ادویات کی تیاری میں مزید تاخیر نہ کرنے اور جلد ادویات کی منوفیکچرنگ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے، ادویات کے خام مال کی درآمد پر ٹیکس ختم ہونے سے قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
ملک اجمل نے بتایا کہ عدالت نے حکام کو یہ بھی حکم دیا کہ یہ صرف ون ٹائم پریکٹس نہ ہو، اس کو جاری رہنا چاہیے ایسا نہ ہو کہ کل کو حکومت تبدیل ہو جائے اور پھر سے ٹیکس عائد کیا جائے۔
ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ کیا؟
کراچی میڈیسن مارکیٹ پشاور کے جنرل سیکرٹری عابد صدیقی نے پیناڈول کی شارٹیج کے حوالے سے بتایا کہ پیناڈول کا خام مال باہر سے آتا ہے اور اس کی قیمت میں اضافہ ہونے سے اب کمپنی والے باہر سے خام مال نہیں لاتے، کمپنی سے رابطہ کیا تو ان کی طرف سے جواب آیا کہ خام مال کی قمیتوں میں دو سے تین فیصد اضافہ ہو گیا ہے، حکومت سے قیمت بڑھانے کا کہا تو حکومت نے قیمتیں بڑھانے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے ہمیں ماہانہ 36 لاکھ روپے کا نقصان ہو رہا ہے، کمپنی والے کہتے ہیں کہ حکومت جب تک قیمت نہیں بڑھاتی ہم خام مال نہیں منگوا سکتے جس کی وجہ سے پیناڈول کی مارکیٹ میں مزید کمی ہو گی۔
عابد صدیقی نے بتایا کہ پیناڈول کا خام مال پاکستان میں تیار ہو سکتا ہے لیکن اس کی ابھی تک کسی نے کوشش ہی نہیں کی، انڈیا اور چائنہ خود خام مال تیار کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہاں ادویات کی قیمتیں کم ہیں، پاکستان میں جب تک خام مال تیاری نہیں ہو گا ادویات کی قیمتوں میں استحکام نہیں آئے گا، قیمتیں مزید بڑھیں گی۔