مردان میں کرونا وائرس سے دو افراد جاں بحق، فعال کیسز کی تعداد 13 سو تجاوز کرگئی
عبدالستار
خیبرپختونخوا کے دوسرے بڑے ضلع مردان میں کرونا وائرس نے ایک بار پھر پنجے گھاڑ دیئے ہیں اور دو افراد وائرس سے جاں بحق ہوگئے۔ پانچویں لہر سے گزشتہ روز مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں کرونا وارڈ میں داخل دو افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ضلع مردان میں وائرس سے اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 590 ہوگئی ہے۔ ضلع میں اب تک 13988 افراد میں کرونا کی تشخیص ہوچکی ہے اوراس وقت ضلع میں فعال کیسزکی تعداد 1324ہے۔
اس حوالے سے ضلع مردان میں کروناوائرس کے فوکل پرسن ڈاکٹرمصدق نے ٹی این این کو بتایا کہ اس وقت ضلع مردان میں کرونا وائرس کی نئی وئیرینٹ اومیکرون کی لہر جاری ہے اوراب تک ضلع میں 34ا فراد میں اومیکرون وئیرینٹ کی تشخیص ہوچکی ہے مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعد ا13 ہے جبکہ ہسپتال میں دوسو بیڈسے زیادہ کروناوائرس کے مریضوں کی کیپسٹی موجود ہے۔ ڈاکٹرمصدق نے کہا کہ کرونا وائرس کی اومیکرون وئیرینٹ میں یہ خاصیت ہے کہ یہ تیزی سے پھیلتاہے اوربچوں کو بھی متاثر کردیتاہے لیکن یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ کروناوائرس کی اس قسم میں مریضوں میں علامات بھی کم ہے اوراموات بھی کم ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ ضلع مردان میں لوگوں کی اکثریت نے ویکسین بھی لگائے ہیں لیکن علامات کم ہونے پر عوام میں پچھلے لہر کی طرح خوف نہیں ہے اورنہ ہسپتالوں پر ابھی تک پریشربڑھا ہے۔
ڈاکٹرمصدق نے کہا کہ اس لہرمیں کرونا سے متاثرمریض کو آئسولیشن کے دنوں میں کمی کردی گئی ہے اور اب کروناوائرس کی تشخیص یا علامات ظاہرہونے پر صرف سات دنوں کے لئے آئسولیٹ کردیا جاتاہے جس میں پانچویں یا ساتویں دن ٹیسٹ نیگیٹو آنے پر ڈی آئسولیٹ کردیا جاتاہے اور اگرکسی کو ایک دن بخارہو اور تین دن تک بخارنہ آنے پر بھی پانچویں دن ٹیسٹ نیگیٹو آنے پر بھی قرنطینہ ختم کیا جاتا ہے۔
کروناوائرس کے حالیہ لہرسے بچاؤ کے لئے ضلع انتظامیہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرنیک محمد نے ٹی این این کو بتایاکہ ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھرمیں ریپڈ ریسپانس ٹیمیں قائم کی ہیں اور جہاں پر بھی کرونا وائرس کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں وہاں پر تمام حفاظتی انتطامات کا بندوبست کیا جاتا ہے کہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں حالیہ کرونا لہرمیں کرونا کیسزرپورٹ ہونے پرڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرکی ہدایت پر 52 تعلیمی ادارے بند کرچکے ہیں جس میں ایک یونیورسٹی اورایک کالج شامل ہیں جبکہ 15 اداروں کے ٹیسٹ نیگٹو آنے پر دوبارہ کھول چکے ہیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نیک محمد نے کہا کہ انتظامیہ نے قرنطینہ سنٹربھی رکھا ہے لیکن ابھی تک اس کی ضرورت پیش نہیں آئی اورضلع کے دوبڑے ہسپتالوں ایم ایم سی اور ڈی ایچ کیو میں کورونا وارڈز بنا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ حالیہ لہرمیں دوافرادجاں بحق ہوگئے ہیں اور ایم ایم سی ہسپتال میں کرونا وارڈمیں 18مریض داخل ہیں۔
ضلع مردان میں کروناوائرس کی ویکسینیشن مہم کے انچارج ڈسٹرکٹ ای پی آئی کوارڈینیٹر ڈاکٹر امتیاز نے کہا کہ ضلع مردان میں اب تک ویکسین کی پہلی ڈوزگیارہ لاکھ 76ہزارسات سو67 لگ چکی ہے جبکہ دوسری ڈوز 8لاکھ73ہزار8سو39لوگوں نے لگائی ہیں انہوں نے کہا کہ ضلع مردان میں کرونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کا حدف 16لاکھ 67ہزارلوگوں کولگانا ہے اوراب تک ضلع بھرمیں4ہزار9سو52افرادنے بوسٹرڈوز لگوائی ہیں۔
ڈاکٹر امتیاز نے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخوا کے دوسرے اضلاع کی طرح مردان میں بھی ڈورٹوڈور ویکسینیشن مہم جاری ہے۔
مردان میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں قائم کرونا وارڈمیں مزید پانچ مریض داخل ہوچکے ہیں جس کے ساتھ اب تک کرونامریضوں کی تعداد18 ہوگئی ہے اورگزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ایک خاتون جو مردان کی رہائشی تھی کرونا وائرس سے جاں بحق ہوگئی ہیں جبکہ ایک مریض ہسپتال سے صحت یاب ہوکر گھر جاچکا ہے۔