پشاور میں کورونا بے قابو: تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق کوئی ہدایات نہیں ملیں۔ ثمینہ غنی
پشاور میں کورونا بے قابو ہو گیا، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبائی دارالحکومت میں آٹھ سو سڑسٹھ نئے کورونا کیسز سامنے آئے جبکہ دو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں کورونا کا پازیٹیوٹی ریٹ 40 فیصد ہو گیا، خیبر پختونخوا میں چوبیس گھنٹوں میں کورونا کے ایک ہزار چھ سو سینتالیس نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ صوبے میں کورونا کی مجموعی شرح نو فیصد سے تجاوز کر گئی۔
کورونا وائرس پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ کے بعد زیادہ کیسز رپورٹ ہونے والے مزید 5 سکول بند کر دیئے گئے جس کے بعد پانچ روز کے دوران بند کئے جانے والے تعلیمی اداروں کی مجموعی تعداد 23 ہو گئی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کورونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہونے پر تین سرکاری دو نجی سکول آج سے سات روز تک بند رہیں گے، جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ تعلیمی اداروں کو فوری بند کر کے طلبہ کو قرنطینہ کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور کے مطابق کورونا کی زیادہ شرح والے تعلیمی اداروں کو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے بند کیا جا سکتا ہے۔
ٹی این این کی جانب سے رابطہ کرنے پر ضلعی تعلیم افسر (زنانہ) ثمینہ غنی نے بتایا کہ انہیں سکولوں کی بندش سے متعلق انتظامیہ کی جانب سے ایسی کوئی ہدایات نہیں ملیں، جبکہ انہیں تاکید کی گئی ہے کہ جن سکولوں میں کورونا کیسز سامنے آئیں ان کو ہی معینہ مدت تک بند کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 28 جنوری کو نوشہرہ اور مردان میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر عدالتوں اور تعلیمی اداروں سمیت کئی ایک ادارے مختصر مدت کے لئے بند کر دیئے گئے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں حکومت نے کورونا وبا کی بڑھتی شرح کے پیش نظر اسلام آباد کے علاوہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے بڑے شہروں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔