ملک میں اومی کرون کیسز میں اضافہ، پانچویں لہر کا خدشہ
اومی کرون کیسز کی وجہ سے پاکستان میں فروری میں عالمی وبا کی پانچویں لہر کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں کورونا کی جنوبی افریقی قسم اومی کرون کے 75 کیسز سامنے آنے پر ماہرین صحت نے کورونا وبا کی پانچویں لہر کے خدشات ظاہر کیے ہیں۔
وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے اومی کرون کے کیسز جس تیزی سے سامنے آ رہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگلے دو ہفتے میں ملک بھر سے اومی کرون کے کیسز رپورٹ ہونے لگیں گے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگلے برس فروری کے وسط میں کورونا کے 3 سے 4 ہزار نئے کیسز یومیہ سامنے آسکتے ہیں۔ حکام نے واضح کیا کہ ویکسین لگوانے والے اومی کرون کے باعث شدید بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی اومی کرون قِسم کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور اب تک 75 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق اومی کرون کے33کیس کراچی سے رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 17 کیس اسلام آباد سے اور 13 کیس لاہور سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
اومی کرون ویریئنٹ کے 12کیس بیرون ملک سے آنے والے مسافروں سے بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ قومی ادارہ صحت کا کہنا ہےکہ پاکستان میں اومی کرون کا پہلا کیس 13دسمبرکو رپورٹ ہوا تھا، ویکسینیشن اور ایس او پیز پر عملدرآمد بھی وبا کے خلاف مؤثر ہیں، تمام شہری کورونا کے خاتمےکے لیے ویکسینیشن مکمل کروائیں۔