کارکن نہیں، رہنما بنے، ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کا وژن اور نوجوانوں کی ترقی
صبا شاہ
خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کے لیے ایک نیا موقع فراہم کرنے والی تنظیم "ینگ لیڈرز پارلیمنٹ” (YLP) نے نوجوانوں کی ترقی، خواتین کی بااختیاری، قیادت، اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے ایک ممتاز پلیٹ فارم قائم کیا ہے۔ یہ تنظیم 1860 کے ایکٹ کی دفعہ 20 کے تحت باقاعدہ رجسٹرڈ ہے اور نوجوانوں کے لیے پارلیمانی سیشنز، سیمینارز، کانفرنسز، مباحثے، تربیتی سیشنز، اور آگاہی مہمات کا انعقاد کرتی ہے۔
اس حوالے سے نوید احمد ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کے سربراہ نے ٹی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ینگ لیڈرز پارلیمنٹ” نے خیبرپختونخوا کے سابقہ فاٹا کے نوجوانوں کے لیے ایک جدید پلیٹ فارم فراہم کیا ہے، جہاں وہ تعلیم و تربیت، شجرکاری مہمات، اور مختلف سیمینارز میں شرکت کر سکتے ہیں۔ تنظیم کا مقصد نوجوانوں کو پارلیمانی اُمور، قیادت، اور قانون سازی کی آگاہی فراہم کرنا ہے۔
نوید احمد نے مزید بتایا کہ تنظیم نے ایک شجرکاری مہم بھی چلائی ہے، جس کا مقصد سبز ماحول کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایک نوجوانوں کی کابینہ تشکیل دی گئی ہے، جس میں 300 سے زائد نوجوان فعال طور پر شامل ہیں۔ ان کے لئے لہڈر شپ کیمپ اور مطالعاتی دورے بھی ترتیب دیے گئے ہیں، جو نوجوانوں کو مختلف تجربات اور قیادت کی مہارتوں سے روشناس کراتے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ "ینگ لیڈرز پارلیمنٹ” ایک علامتی قانون ساز ادارہ ہے، جس میں یوتھ وزیراعلی، یوتھ گورنر، کابینہ ممبران، مشیران، اور پارلیمانی لیڈرز شامل ہوتے ہیں۔ ان کے کام کا دورانیہ ایک سال ہوتا ہے اور ہر ضلع میں ایک منظم تنظیم قائم ہے جو ضلعی سطح پر سرگرمیاں منظم کرتی ہے۔
اس پلیٹ فارم کے ذریعے، نوجوانوں نے میڈیا اور عوامی امور کی منیجمنٹ کے حوالے سے تربیت حاصل کی ہے، اور پارلیمانی کارروائیوں پر تفصیلی معلومات حاصل کی ہیں۔ ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کے مختلف ایکٹیویٹیز میں شمولیت سے انہیں لیڈرشپ کی مہارتیں، بولنے کی صلاحیت، اور پارلیمانی سیشنز کا تجربہ حاصل ہوا ہے۔
تنظیم کا مقصد سابقہ فاٹا کے نوجوانوں کو لیڈرشپ کی تربیت کے ذریعے ملک و قوم کی ترقی کی طرف راغب کرنا ہے۔ نوجوانوں کو پارلیمنٹ کے اجلاسوں کا مشاہدہ کرایا جاتا ہے، اور انہیں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے دورے کرائے جاتے ہیں تاکہ وہ قانون سازی کے عمل سے آگاہ ہو سکیں۔
نوید احمد نے بتایا کہ نوجوانوں کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز کی تربیت بھی فراہم کی جاتی ہے، جس سے ان کو وزیروں اور سیاسی رہنماؤں کی تربیت ملتی ہے۔ YLP کے تحت نوجوانوں کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ شامل کر کے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع ملتا ہے۔
"ینگ لیڈرز پارلیمنٹ” کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس نے 35 اضلاع سے مرد اور خواتین نوجوانوں کو اکٹھا کیا اور تقریباً 1000 نوجوانوں کو اس پلیٹ فارم سے مستفید کیا۔ تنظیم کا نعرہ "کارکن نہیں، رہنما بنے” ہے، جس کے تحت نوجوانوں کو قیادت کی طرف راغب کیا جاتا ہے۔
ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کے ممبر سید اشفاق بنوری نے کہا کہ سابقہ فاٹا کی عوام اور نوجوان انتہائی پسماندہ اور ترقی سے دور ہیں اس لئے ینگ لیڈرز پارلیمنٹ ان نوجوانوں کو لیڈرشپ کیساتھ ساتھ تعلیم اور ملک و قوم کی ترقی کی جانب راغب کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ سابقہ فاٹا کی ترقی کیلئے بھی کوششیں کر رہے ہیں۔
سید اشفاق بنوری نے مزید کہا کہ ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کی مختلف ایکٹیویٹیز میں شرکت کرنے سے مجھ میں لیڈرشپ کوالٹی کے ساتھ ساتھ بولنے کی صلاحیت اور مختلف تجربات حاصل ہوئے ہیں۔ اور اس کے علاوہ مختلف موضوعات پر بحث کرنے کی صلاحیت پیدا ہوئی۔ پارلیمنٹ کی قانون سازی کا عمل اور پارلیمانی سیشن کے حوالے سے مختلف تجربات حاصل ہوئے۔
ینگ لیڈرز پارلیمنٹ سے میں نے لیڈر شپ کے مختلف طریقے سیکھے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پارلیمان کا طریقہ کار اور پارلیمنٹ چلانے کا طریقہ کار اور لوگوں کو متحد کرنے اور لوگوں کو اپنے ملک اور وطن کی تقدیر بدلنے کے طریقے سیکھے ہیں۔
فاٹا ضلع مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے والی اور ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کی ممبر حنا زیب کا کہنا تھا کہ اس پلیٹ فارم سے فاٹا اور نان فاٹا کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر کے پاکستان کے مثبت چہرے کو اجاگر کرنے کا مقصد حاصل کیا گیا ہے۔ خواتین کے لیے بھی YLP ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، جہاں وہ آزادی سے اپنی رائے کا اظہار کر سکتی ہیں اور قیادت کی مہارتیں حاصل کر سکتی ہیں۔