خیبرپختونخوا میں 85 یونین کونسل پولیو افیسرز نوکری سے فارغ، ملازمین کا احتجاج
خیبرپختونخوا کے چار اضلاع کے یونین کونسل پولیو افیسرز نے اپنے مطالبات کے حق میں مردان میں احتجاج کیا۔ مردان پریس کلب کے احتجاج میں ضلع مردان،صوابی ،چارسدہ اور نوشہرہ کے یونین کونسل پولیو آفیسرز نےحصہ لیا۔
اس موقع پر نبیل،روحیل،راشد،سعید افسر نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان میں پولیو جیسی مہلک بیماری کو شکست دینے کے لئے عالمی ادارہ صحت (WHO) نے صوبہ خیبر پختونخوا کے کئ اضلاع میں سال2011 میں یونین کونسل پولیو آفیسر کے نام سے اپلکار تعینات کئے تھے جنکی ذمہ داری محکمہ صحت کےحکومتی اہلکاروں کی ٹریننگ،پولیو مہمات کی کامیابی،انکاری والدین کو راضی کرنا،بچوں کےحفاظتی ٹیکہ جات میں بہتری لانا اور پولیو ویکسین کی کوالٹی برقرار رکھنا وغیرہ شامل تھا مگر اب ان سینکڑوں اہلکاروں کو فارغ کردیا ہے جن میں ضلع مردان کے 31،ضلع صوابی کے 29،ضلع نوشہرہ کے 17اور ضلع چارسدہ کے 8 اھلکاربھی شامل ہےجو ہمارے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ نوجوان بے روزگار ہونے کے ساتھ اوور ایج بھی ہو چکے ہیں،اور سوال صرف ان نوجوانوں کےسینکڑوں خاندان کے مستقبل کا نہیں بلکہ ان لاکھوں بچوں کے مستقبل کا بھی سوال ہے جنکے اردگرد پولیو جیسے موزی مرض کے وائرس کا خطرہ موجود ہے کیونکہ پورے ملک میں اس وقت پولیو کے 80 کیسز رپورٹ ہو چکےہیں۔ان حالات میں یونین کونسل پولیوآفیسرز کو فارغ کرنے سے مذکورہ پروگرام سخت متاثر ہوسکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو سے منسلک تمام اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کے لاکھوں بچوں کی مستقبل کی خاطر مذکورہ فیصلے پر نظرثانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ستم بالاستم یہ کہ ایک طرف ہمیں ایک دستخط اور ای میل سے فارغ کردیاگیاجبکہ دوسری جانب اب پولیو پرگرام سے وابستہ اعلی حکام اور سیاسی لوگ اپنے بندوں کومذکورہ کئ پوسٹوں پر تعینات کرنےکے لئے سرگرم ہوگئےہیں جس سےھم خودکشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔