فاٹا انضمام

تراویح گھروں پر ادا کی جائے یا مساجد میں؟ سعودی مفتی اعظم کا فتویٰ آگیا

کورونا وائرس کے پیش نظر مساجد کی بجائے نمازیں گھر پر پڑھنے کے حوالے سے مستند فتویٰ سامنے آگیا۔ سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ نے کہا ہے کہ اس صورتحال میں نماز تراویح گھروں میں ادا کی جانی چاہئے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر عید تک صورتحال بہتر نہ ہو تو عید کی نماز بھی گھروں میں ہی ادا کی جائے۔

سعودی عرب کے مقامی اخبار کے مطابق جب رمضان المبارک میں نماز تراویح کے حوالے سے سعودی مفتی اعظم سے رائے لی گئی تو انہوں نے کہا کہ ‘رمضان المبارک میں اگر کورونا وائرس کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی تو اس وبا کو روکنے کیلئے اٹھائے جانے والے حفاظتی اقدامات پر عمل کرتے ہوئے نماز تراویح گھر میں ادا کی جاسکتی ہے اور ایسا ہی نماز عید الفطر کے حوالے سے بھی کیا جاسکتا ہے’۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں بھی میں جزوی لاک ڈاؤن ہے جبکہ نماز پنجگانہ اور نماز جمعہ کے اجتماعات کو انتہائی محدود کردیا گیا ہے البتہ اب رمضان کے قریب آتے ہی خدشات بڑھ گئے ہیں کہ لوگ بڑی تعداد میں مساجد کا رخ کریں گے جبکہ نماز تراویح کا بھی معاملہ حل طلب ہے۔

اس سلسلے میں صدر مملکت عارف علوی کی صدارت میں علمائے کرام کا اجلاس ہفتے کو ہوگا جس میں رمضان المبارک کے حوالے سے عبادات کا سلسلہ جاری رکھنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اس حوالے سے گزشتہ دنوں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے کہا تھا کہ مساجد پر لاک ڈاؤن کا اطلاق نہیں ہوگا اور رمضان میں مساجد میں  تراویح کا سلسلہ جاری رہے گا

اس پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ جب حکومتی کمیٹی کا چیئرمین ہی حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرے گا تو عام شہریوں سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس سے اب تک 87 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد 7 ہزار 142 ہوگئی ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button