چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار 718 ہو گئی
چین میں کورونا وائرس نے مزید 52 افراد کی جان لے لی جس کے بعد صرف چین میں اموات کی تعداد 2 ہزار 718 ہو گئی۔
چینی حکام کے مطابق چین سے پھیلنے والے جان لیوا وائرس کورونا سے چین میں ہونے والے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 718 ہو گئی جبکہ اب تک 78 ہزار 190 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے, متاثر ہونے والے افراد میں سے 29 ہزار 775 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
جنوبی کوریا میں بھی کورونا وائرس سے متاثر ایک شخص دم توڑ گیا جس کے بعد جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 12 ہو گئی۔
اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہو گئی، دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 2 ہزار 764 جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 80 ہزار 997 تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب بحرین نے مہلک کورونا وائرس کے 9 مزید کیسوں کی تصدیق کی ہے جس کے بعد اس ننھی خلیجی عرب ریاست میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔
بحرینی حکومت نے کورونا وائرس پھیلنے کے بعد ملک بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے اور جامعات دو ہفتے کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران شاید مہلک کرونا وائرس کے پھیلنے سے متعلق تفصیل کو چھپا رہا ہے امریکا کو اس پر گہری تشویش لاحق ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے تمام اقوام پر زور دیا کہ وہ اس ضمن میں سچ بولیں،ہ امریکا کو ان اطلاعات پر گہری تشویش لاحق ہے جن میں یہ کہا گیا ہے کہ ایرانی نظام ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کی تفصیل کو دبا رہا ہے۔
انھوں نے چین کو بھی میڈیا اور میڈیا کے پیشے سے وابستہ افراد پر سنسر شپ لگانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ادھر چین نے رواں ماہ کے شروع میں نوول کورونا وائرس کووڈ 19 کے شکار افراد میں تجرباتی دوا ریمیڈیسیور کی آزمائش شروع کی تھی جس کے نتائج تو فی الحال سامنے نہیں آئے مگر اب امریکا نے بھی اس کے ٹرائل کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق گیلاڈ سائنسز انکارپوریشن کی تیار کردہ اس اینٹی وائرل دوا کے کلینیکل ٹرائل کے بارے میں انکشاف امریکی حکومت کے کلینیکل ٹرائل ڈیٹا بیس پر ہونے والی پوسٹ سے سامنے آیا۔
خیال رہے کہ چین سمیت 35 ممالک میں اب تک 80 ہزار سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر جبکہ 27 سو سے زاید ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
یہ آزمائش یونیورسٹی آف نبراسکا میڈیکل سینٹر کی جانب سے کی جائے گی جس کے ساتھ نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیز ڈیزیز بھی کام کرے گا اور دنیا بھر میں 50 مقامات پر اس کا ٹیسٹ ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر کوئٹہ سے تفتان تک ٹرین سروس معطل کردی اور کہا ہے کہ یہ ٹرین سروس تاحکم ثانی معطل رہے گی۔
علاوہ ازیں تفتان میں امیگریشن گیٹ چوتھے روز بھی بند ہیں جس سے لوگوں اورگاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے جب کہ سرحد کے دونوں اطراف زائرین بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے ہیں، گزشتہ روز تفتان میں پھنسے ایرانی ٹرانسپورٹرزکو ایران جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ایران میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکومت نے تفتان میں پاک ایران سرحد کو بند کر رکھا ہے جب کہ بلوچستان حکومت نے اندرون ملک سے بذریعہ تفتان ایران جانے والے زائرین کے صوبے میں داخلہ بھی بند کردیا ہے۔
ادھر پاکستان سے ملحقہ 9 سوکلو میٹر طویل ایرانی سرحد کے آس پاس رہنے والوں کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کورونا واوئرس کے ایران میں پھیلنے سے پاک ایران سرحد بند ہونے سے پاکستان کے بیشتر سرحدی علاقوں میں تفتان، ماشکیل، مند، پنجگور اور جیونی کے لوگوں کی زندگی کا انحصار زیادہ تر ایران سے آنے والی اشیاء خورد ونوش و ایندھن پر ہے، سرحدی کی بندش سے ان علاقوں میں غذائی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
سرحدی علاقوں تک پاکستان مصنوعات کا پہنچانا طویل فاصلے کے سبب کم ہے جبکہ ان علاقوں میں ایرانی ڈیزل، پیٹرول، ایل پی جی، پھل اور سبزیوں سمیت دیگر اشیاء خوردونوش با آسانی سستے داموں دستیاب ہوتی ہیں، مقامی لوگ اس صورتحال سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔
کورونا وائرس کے منڈلاتے خطرات کے باعث پاک ایران سرحد اگر طویل عرصہ کے لئے بند کر دی گئی تو سرحدی علاقوں میں غذائی قلت کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کا مسئلہ بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
افغانستان میں کورونا وائرس، پاکستان نے طورخم بارڈر پر حفاظتی انتظامات کرلئے