قہقہے بانٹنے والے نامور کامیڈین امان اللہ خان وفات پا گئے
مدثر زیب
قہقہے بانٹنے والے نامور کامیڈین امان اللہ اپنے لاکھوں مداحوں کو آنسو دے کر دنیا سے رخصت ہو گئے، لیجنڈ اداکار پھیپھڑوں ،گردوں اور دل کے عارضہ میں مبتلا تھے۔
پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزاز حاصل کرنے والے 70 سالہ امان اللہ سٹیج کے پرانے اداکاروں میں سے ایک تھے، انہیں طویل عرصے تک سٹیج ڈرامہ کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
امان اللہ خان 50ء کی دہائی میں لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے سینکڑوں کی تعداد میں سٹیج ڈراموں میں کردار نبھائے اور کامیڈی کی دنیا کو ایک نئی شکل دی۔
انہوں نے اپنے فن کا آغاز الحمرا کے پلیٹ فارم سے کیا اور 860 تھیٹر پلیز میں کام کیا جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔
امان اللہ نے پاکستانی تھیٹر کو منفرد اصناف بخشیں اور کئی دہائیوں تک تھیٹر کے سٹیج پر راج کیا، نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں امان اللہ کے فن کی دھوم مچی اور انہوں نے اپنی لائیو پرفارمنسز کے ذریعے خوب داد سمیٹی۔
امان اللہ نے فلم ”ون ٹو کا ون” اور فلم ”نامعلوم افراد” میں کام کیا اور اپنی اداکاری سے مداحوں کے دل جیت لیے، حکومت پاکستان کی جانب سے گراں قدر خدمات پر انہیں 2018ء اعلیٰ سول اعزاز سے بھی نوازا گیا۔
موجودہ دور کے بہت سے تھیٹر سٹار انہیں اپنا استاد مانتے تھے، بھارت کے معروف کامیڈین کپل شرما بھی امان اللہ کو اپنا استاد مانتے تھے۔
نامور کامیڈین کے کام نے الحمرا میں معیاری اور فیملی تھیٹر کو ٹھوس بنیادیں فراہم کیں، کنگ آف کا میڈین امان اللہ خان ملک کا قیمتی اثاثہ تھے۔
اُن کے انتقال سے ملک ایک بڑے آرٹسٹ سے محروم ہوگیا، مرحوم ایک زندہ دل انسان تھے، اپنے فنِ مزاح کے ذریعے لوگوں میں خوشیاں بکھیریں، ان کے ڈراموں نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کئے۔
امان اللہ خان کے سوگ میں گزشتہ روز الحمرا کے سٹیج ڈرامے بند رہے، انہوں نے معاشرے میں بسنے والے عام و خاص چہروں پر خوشی بکھیری، انہیں ان کی خدمات اور فن کے اعتبار سے ایک اکیڈمی کا درجہ حاصل تھا، دنیا بھر میں جہاں جہاں پنجابی اور اردوزبان بولی اور سمجھی جاتی تھی۔
امان اللہ خاں وہاں پاکستان کے نمائندہ کی حیثیت رکھتے تھے، وہ پنجابی زبان کی چلتی پھرتی لغت تھے، انہوں نے پنجاب میں پنجابی زبان کی خدمت کرتے ہوئے اپنی زندگی کا سفر مکمل کیا۔
اس جہانِ فانی سے جانے والے امان اللہ خان نے 70 سال عمر پائی۔ ایسے فنکار صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ اللہ پاک مرحوم کے درجات سربلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔