انٹرٹینمنٹ

کمزور دل افراد ‘میرے پاس تم ہو’ کی اگلی قسط دل تھام کر دیکھیں

 

مانیٹرنگ ڈیسک

پاکستان کے مقبول ترین ڈرامے ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کے مصنف خلیل الرحمان قمر کا کہنا ہے کہ کمزور دل افراد ڈرامے کی اگلی قسط دل تھام کر دیکھیں۔

پاکستانی سپر سٹار ہمایوں سعید، عائزہ خان اورعدنان صدیقی کے ڈرامے ’’میرے پاس تم ہو‘‘ نے  مقبولیت کی ان بلندیوں کو چھوا ہے جو کبھی پی ٹی وی کے ڈراموں کو حاصل تھی۔ یہ ڈرامہ نہ صرف فنکاروں کی بہترین اداکاری کی وجہ سے بلکہ اپنے جاندار مکالموں کی وجہ سے بھی شائقین کے دل میں اتر گیا۔

ڈرامے کی مقبولیت کا یہ عالم یہ ہے کہ ہر ہفتے کی رات ڈرامے کی قسط نشر ہوتے ہی یہ ڈرامہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگتا ہے اور اب ’’میرے پاس تم ہو‘‘ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اگلے ہفتے ڈرامے کی سیکنڈ لاسٹ قسط پیش کی جائے گی۔ اس حوالے سے ڈرامے کے مصنف خلیل الرحمان قمر نے لوگوں کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمزور دل افراد ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی اگلی قسط دل تھام کر دیکھیں۔

خلیل الرحمان قمر نے حال ہی میں ایک ویب سائٹ کو دئیے گئے انٹرویو میں ڈرامے سے متعلق اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ حالانکہ یہ ڈرامہ ختم ہونے جارہا ہے لیکن یہ لوگوں کے دلوں میں رہ جائے گا کیونکہ یہ میرے دل میں رہتا ہے۔

خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ مجھے کبھی کسی پر ترس نہیں آتا لیکن خدا کی قسم عورت کے ہاتھوں برباد ہوئےمرد پر میں ترس کھاتا ہوں۔ انہوں نے کہا جب میں نے یہ ڈرامہ لکھنے کا ارادہ کیا تو خودبخود میرے ذہن میں مکالمے اترنا شروع ہوگئے اور میں انہیں سنبھالتا گیا اورلکھتا گیا۔

انہوں نے کہا یاد رکھیں خدا نے میرے قلم سے وہ چیز آپ کے پاس بھیج دی جو بہت ساری عورتوں کو سنبھلنے کا موقع دے گی اور بہت سارے مردوں کو یہ سوچنے کا موقع دے گی کہ ایسی عورتوں کے منہ پر تھپڑ مارنے کی ضرورت نہیں وہ بدقسمت تو اپنے منہ پر خود تھپڑ مارچکی۔ بس انہیں دعا دیجئے اور رخصت کیجئے اور کہیے آپ ہمارے نہیں جناب تو ہم بھی آپ کے نہیں۔

خلیل الرحمان قمر نے ڈرامے کی اگلی قسط کے حوالے سے کہا کہ اب کی بار جو قسط نشر ہوگی وہ 60 سے 65 منٹ کی ہوگی اور میں سب سے درخواست کروں گا کہ اس دن ذرا دل تھام کر بیٹھئے گا جو کمزوردل حضرات ہیں ان سے میری بہت گزارش ہے کہ اپنے دوائیاں پاس لے کر بیٹھیں کیونکہ دیکھے بغیر تو ان سے رہا نہیں جائے گا اور میں مذاق نہیں کررہا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button