باجوڑ: سابق ایم این اے پر بدتمیزی کا الزام، فیمیل ایجوکیشن آفس غیر معینہ مدت کے لیے بند

مصباح الدین اتمانی
باجوڑ کی فیمیل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر حسن آرا نے الزام لگایا ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی گل ظفر خان نے انہیں فون پر گالیاں دی اور نازیبا زبان استعمال کی، جس پر وہ شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ تاہم گل ظفر خان نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں بیٹھے افراد خود کو بچانے کے لیے انہیں بدنام کر رہے ہیں۔
دو روز قبل فیمیل ڈی ای او نے ڈپٹی کمشنر باجوڑ کو شکایت جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ گل ظفر خان نے ڈی ای او میل کے فون پر کال کر کے ان کے اور دفتر میں کام کرنے والی دیگر خواتین کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کی، جس سے اسٹاف کو ذہنی اذیت کا سامنا ہوا۔ انہوں نے اس حرکت پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ دفاتر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کا سدباب ہو۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے حسن آرا نے بتایا کہ ان کی تعیناتی سے قبل پی ٹی سی فنڈ کے تحت کئی سکولوں میں غیر قانونی بھرتیاں ہوئی تھیں۔ انہوں نے جب چارج لیا اور ڈیٹا کی چھان بین کی تو پتا چلا کہ لسٹوں میں کئی جعلی اساتذہ شامل تھے۔ انہوں نے سکول ہیڈز سے تصدیق کرائی اور انکشاف کیا کہ 250 مہینوں کی تنخواہوں میں خرد برد ہوئی اور 30 سے زائد جعلی سکولز رجسٹرڈ تھے۔ ان جعلی تنخواہوں کی ادائیگی روک کر قومی خزانے کو 75 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔
حسن آرا کے مطابق، اسی پر سابق ایم این اے نے انہیں گالیاں دیں اور کہا کہ وہ انہیں باجوڑ سے نکال دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ "نہ قانون اور نہ ہمارا معاشرہ اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ خواتین کے حوالے سے اس قسم کی گفتگو کی جائے۔”
ڈی ای او نے الزام لگایا کہ دفتر میں کچھ افراد سیاسی دباؤ کے تحت ان کے اختیارات میں مداخلت کرتے ہیں تاکہ پی ٹی سی فنڈز کو اپنی مرضی سے تقسیم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ لسٹوں میں مہینوں کی خرد برد ہوئی ہے اور ایک مہینے کی تنخواہ 25 سے 30 ہزار روپے بنتی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ مکمل اور شفاف انکوائری کرے کہ سابق ایم این اے نے کس بنیاد پر نازیبا زبان استعمال کی۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جب تک وہ باجوڑ میں تعینات ہیں، قانون اور ضمیر کے مطابق کام کرتی رہیں گی۔
اس واقعے پر فیمیل ایجوکیشن آفس کی تمام خواتین اسٹاف اور گیگا باجوڑ کے ضلعی جنرل سیکرٹری نجم الدین نے شدید ردعمل دیتے ہوئے مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انکوائری مکمل ہونے تک دفاتر بند رہیں گے۔
دوسری جانب سابق ایم این اے گل ظفر خان نے ٹی این این سے بات کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ "فیمیل ڈی ای او پر انکوائری چل رہی ہے، وہ خود کو بچانے کے لیے مجھ پر الزامات لگا رہی ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ وہ محکمہ تعلیم میں کرپشن بے نقاب کرنا چاہتے ہیں اور اس قسم کے پروپیگنڈوں سے بلیک میل نہیں ہوں گے۔ گل ظفر نے دعویٰ کیا کہ محکمہ تعلیم میں بیٹھا مافیا انہیں ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ ایسا ہونے نہیں دیں گے۔