گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لنڈی کوتل کے طلبہ نے فاٹا یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کو مسترد کر دیا
طلبہ کا کل کالج کے باہر احتجاجی دھرنا دینے کا فیصلہ؛ تمام مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لنڈی کوتل کے طلبہ نے فاٹا یونیورسٹی کے ساتھ ایفیلیئیشن (الحاق) کو مسترد؛ اور کل (بروز جمعرات صبح) 8 بجے کالج گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا۔
لنڈی کوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کالج طلباء کی یونین کے صدر داؤد،نائب صدر محمد آصف، جنرل سیکرٹری محمد شعیب، شایان خان اور دیگر طلبہ نے بتایا کہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج لنڈی کوتل کے طلبہ فاٹا یونیورسٹی کے ساتھ کالج کے الحاق کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں؛ مذکورہ مسئلے کے حوالے سے صوبائی وزیر محمد عدنان قادری، صوبائی وزیر تعلیم مینا خان اور دیگر حکام کی جانب سے بارہا یقین دہانی کرائی گئی تاہم تین ماہ گزرنے کے باوجود مذکورہ مسئلہ حل نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہو گیا اس لئے طلبہ نے کل کالج کے باہر احتجاجی دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے جو تمام مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کرک: گیس نہیں تو پولیو کے قطرے بھی نہیں؛ خواتین نے پولیو ٹیم کو علاقے سے باہر کر دیا
انیوں نے سیاسی قائدین، قومی مشران، بلدیاتی نمائندگان، میڈیا نمائندوں اور طلباء سے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اپیل کی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور؛ وزیر تعلیم مینا خان، صوبائی وزیر صاحبزادہ محمد عدنان قادری، ایم این اے اقبال آفریدی، ڈپٹی کمشنر خیبر اور دیگر ذمہ دار حکام سے مطالبہ کیا کہ لنڈی کوتل پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء کا فاٹا یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کا فیصلہ واپس لیا جائے اور طلبہ کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں تاکہ طلبہ کی مشکلات میں کمی آئے اور وہ تعلیمی سرگرمیاں بہتر طریقے سے جاری رکھ سکیں۔