باڑہ سرہ شگہ کا واحد سرکاری سکول سہولیات سے محروم
خادم آفریدی
ضلع خیبر باڑہ اکاخیل کے علاقے سرہ شگہ میں قائم واحد سرکاری پرائمری سکول خیر جان کلے بنیادی سہولیات نہ ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیمی سرگرمیوں سے بھی محروم ہے۔ کچھ اساتذہ نے اپنی جگہ کم تنخواہوں پر پرائیویٹ ان ٹرینڈ ٹیچر رکھے ہیں، جس کی وجہ سے سکول میں تعلیمی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہے۔
150 سے زائد گھرانوں پر مشتمل سرہ شگہ گاؤں کے مقامی رہائشیوں نے ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں پہلے ہمارے 500 سے لیکر 600 تک کے بچے زیر تعلیم تھے لیکن ہیڈ ماسٹر اور سٹاف کی عدم دلچسپی کی وجہ سے مذکورہ سکول میں طلباء کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اب سکول میں بچوں کی تعداد تقریباً 100/150 تک رہ چکی ہے۔
علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم نے محکمہ ایجوکیشن خیبر کو بھی اس حوالے باقاعدہ درخواست دی ہے لیکن تاحال کوئی جواب نہیں ملا۔ مقامی رہائشیوں نے کہا کہ سکول میں 4 اساتذہ ڈیوٹی پر مامور ہیں لیکن مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے ہمارے بچوں کا مستقبل تاریکیوں میں ڈوب رہا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ ہمارے بچے منفی سرگرمیوں کی طرف مائل ہو جائے۔
والدین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں کچھ اساتذہ نے اپنی جگہ کم تنخواہوں پر پرائیویٹ ان ٹرینڈ ٹیچر رکھے ہیں جو کہ ہمارے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں نہ پینے کا پانی ہے اور نہ واش روم وغیرہ۔ اگر حکومت اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے مسئلے کا حل نہیں نکالا تو پھر ہم گاؤں کے لوگ احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔