تعلیم

خیبر میں اس سال پہلی دفعہ سنٹرالائز سسٹم کے تحت سالانہ امتحانات کا انعقاد

 

شاہ نواز آفریدی
قبائلی ضلع خیبر میں طلباء نے اس سال پہلی دفعہ سنٹرالائز سسٹم میں سالانہ امتحانات دیئے۔ اس سے پہلے مقابلے کا ایک امتحان سنٹرالائز طریقہ کار کے مطابق منعقد کیا گیا تھا تاکہ طلباء اور اساتذہ دونوں ایک قسم کا پریکٹس کر سکیں۔ سب ڈویژنل ایجوکیشن آفیسر شیر زمان آفریدی نے ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ سنٹرالائز امتحانات سسٹم میں تمام شامل سکولوں کے ہر کلاس کا ایک ہی پرچہ بناکر ایک ہی روز اور ایک ہی وقت میں حل کرنے کے لیے دیا جاتا ہے اور اس کے چیکنگ اور نمبرز کا طریقہ کار بھی ایک ہی طرح کا ہوتا ہے۔

خیبر میں سنٹرالائز امتحانات میں باڑہ کے 128، جمرود کے 97 اور تحصیل لنڈیکوتل کے 89 بوائز پرائمری سکولوں نے حصہ لیا۔ اسی طرح باڑہ کے پرائمری سکولوں کے 29000، جمرود کے 19000 اور تحصیل لنڈیکوتل سے تقریباً 13000 طلباء نے امتحانات میں حصہ لیا جوکہ 4 مارچ سے شروع ہوئے اور 25 مارچ کو تمام سکولوں کے امتحانات ایک ہی روز ختم ہوئے۔

باڑہ کے سماجی کارکن زاہداللہ آفریدی نے ٹی این این سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنٹرالائز امتحانات سے بچوں میں نچلی سطح سے ہی مقابلے کا رجحان پیدا ہو جاتا ہے۔ سرکاری سطح پر بورڈ کے امتحانات میں پرچہ حل کرنے کے طریقے کار کو طلباء پہلے سے نہیں جانتے۔ اگرچہ پرائیوٹ سکولوں میں بچوں کو پہلے ہی بورڈز کے پرچہ جات حل کرنے کے تمام لوازمات بتائے جاتے ہیں اور ان سے عملی طور پر کروائے بھی جاتے ہیں، مگر سرکاری سکولوں میں ایسا نہیں ہوتا، اس لئے اب سنٹرالائز امتحانات کا طریقہ کار کی وجہ سے سرکاری سکولوں کے طلباء بھی بورڈز کے امتحانات کے لیے پہلے ہی سے تیار ہو جایا کریں گے۔

ایس ڈی او ایجوکیشن باڑہ سرکل شیر زمان کے مطابق 30 مارچ کو مزکورہ امتحانات کے نتائج کے بعد تمام سکولوں میں پوزیشن لینے والے طلباء کے درمیان ایک مقابلہ کیا جائے گا جس میں پوزیشن لینے والے طلباء کو  انعامات دیئے جائیں گے۔ اس سے پہلے سکولوں کی سطح پر بھی پہلی، دوسری اور تیسری پوزیش لینے والے طلباء کو بھی ان کو متعلقہ سکولوں میں انعامات دیئے جائیں گے جو تقریباً 1500 ٹرافیاں ہونگی۔

سنٹرالائز طریقہ کار کے مطابق امتحانات خیبر کے تمام سرکاری بوائز سکولوں میں منعقدہ کئے گئے تھے تاہم طالبات کے سکولوں میں امتحانات کلسٹر سسٹم یعنی پرانے طریقہ کار کے مطابق منعقد ہوئے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button