جنوبی وزیرستان میں 276 خواتین اساتذہ ڈیوٹی سے مکمل غیرحاضر
لوئر و اپر جنوبی وزیرستان میں 276 خواتین اساتذہ ڈیوٹی سے مکمل غیرحاضر ہیں۔ دستاویزات کے مطابق لوئر و اپر جنوبی وزیرستان میں سرکاری خواتین اساتذہ میں سے سینکڑوں سرکاری خواتین اساتذہ غیر حاضر ہیں۔
سرکاری خواتین اساتذہ 2023 کی رپورٹ کے مطابق 276 خواتین اساتذہ مکمل طور پر غیر حاضر ہیں۔ لوئر و اپر جنوبی وزیرستان میں زیادہ تر سرکاری خواتین اساتذہ گھروں پر تنخواہیں لے رہی ہے، زیادہ تر کو تو سکولوں پر ڈیوٹی کی بھی معلومات نہیں ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ لوئر و اپر جنوبی وزیرستان میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ڈیوٹی نہ کرنے والی سرکاری خواتین اساتذہ کو فوری طور پر نوکریوں سے برطرف کر دینا چاہیے۔ ڈیوٹی نہ کرنے والی سرکاری خواتین اساتذہ کی وجہ سے ہر سال سینکڑوں بچیاں تعلیم کے حصول سے محروم ہو رہی ہے۔
شہریوں نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈہ پور سے ڈیوٹی نہ کرنے والی سرکاری خواتین اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ لوئر و اپر جنوبی وزیرستان میں خواتین اساتذہ کے خلاف اگر کارروائی نہ کی گئی ، تو وزیرستان تاریکیوں میں ڈوب جائے گا۔ تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے، تعلیم یافتہ قوموں نے ترقی بھی کی ہے اور بچیوں کے تعلیم کے حصول کیلئے لوئر و اپر جنوبی وزیرستان میں اعلیٰ سطح اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔