سکول کی تعمیر نو میں تاخیر، سینکڑوں طلباء کا تعلیمی مستقبل خطرے سے دوچار
خیبر پختونخوا میں تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکول رباط کی دوبارہ تعمیر نو میں تاخیر کے باعث سینکڑوں طلباء کھلے آسمان تلے شدید گرمی میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق 1965 میں تعمیر شدہ گورنمنٹ ہائیر سکینڈری سکول رباط کی عمارت کو رواں سال فروری کے مہینے میں دوبارہ تعمیر کرنے کی غرض سے مسمار کر دیا گیا تھا تاہم حکومت کی جانب سے کنٹریکٹر کو فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے تعمیراتی کام بند پڑا ہے جس کی وجہ 12 سو زائد طلباء کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑ گئی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مذکورہ سکول کی تعمیر نو کے لیے حکومت کی جانب سے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے کا ٹینڈر ہوچکا ہے تاہم تاحال واضح نہیں ہے کہ کس وجہ سے فنڈز کو روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا ہمارے بچے گزشتہ تین ماہ سے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ سکول میں چھت اور دیگر بنیادی سہولیات نہ ہونے کہ وجہ سے وہ بچوں کی مستقبل کے بارے میں فکر مند ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکام فوری طور پر مذکورہ سکول کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کریں یا سکول کی دوبارہ تعمیر تک طلباء کے لیے متبادل جگہ کا بندوبست کیا جائے۔
دوسری جانب سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں کئی بار محکمہ تعلیم اور سی این ڈبلیو افسران سے رابطہ کیا ہے لیکن تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔