پی ایم ایس امتحان پھر متنازعہ، امیدواروں نے اب کی بار اعتراض کیا اٹھایا ہے؟
محمد فہیم
خیبر پختونخوا میں کورونا کے بعد صوبائی سروس کمیشن کا امتحان روان برس ہونے جا رہا ہے تاہم یہ امتحان مسلسل تنازعات کی زد میں ہے، اس برس بھی امتحان کیلئے جو ابتدائی شیڈول جاری کیا گیا ہے اس پر امیدواروں نے اعتراض اٹھا دیا ہے۔
19 جولائی کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کرک سے تعلق رکھنے والی پی ٹی آئی کی خاتون رکن اسمبلی آسیہ صالح خٹک نے ایک قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان ستمبر کے وسط سے شیڈول ہے، یہ ابتدائی شیڈول ہے جس میں تبدیلی کی گنجائش رکھی گئی ہے تاہم یہ شیڈول ایسے موسم میں رکھا گیا ہے جس میں بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہتے ہیں اور وہاں کے امیدوار خصوصاً خواتین کیلئے اس امتحان میں مکمل توجہ کے ساتھ حصہ لینا انتہائی مشکل ہے لہٰذا صوبائی اسمبلی کا ایوان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کے امتحانات ملتوی کرتے ہوئے نومبر میں کرائے جائیں۔
ان کی محولہ بالا قرارداد صوبائی اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کر لی، اگر قواعد کا جائزہ لیا جائے تو اس قرارداد پر عمل درآمد اب پبلک سروس کمیشن کی ذمہ داری بن گئی ہے۔
چند روز قبل جنوبی اضلاع سے تعلق رکھنے پبلک سروس کمیشن کی خواتین امیدواروں نے ایک درخواست بھی چیئرمین کمیشن کے دفتر میں جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برقعہ، چادر اور نقاب میں شدید گرمی کے دوران تحریری امتحان بہتر انداز میں نہیں دے سکیں گی۔
جنوبی اضلاع سے تعلق رکھنے والی خواتین امیدواروں کی جانب سے چیئرمین پبلک سروس کمیشن کو دی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی خان، بنوں، کرک، لکی مروت اور ٹانک سمیت تمام اضلاع انتہائی گرم ہیں اور ستمبر کے مہینے میں تحریری امتحان شیڈول ہے ایسے میں شدید گرمی کے دوران سینکڑوں امیدوار امتحان پر توجہ نہیں دے سکیں گے، سماجی اقدار اور پردہ کے باعث خواتین امیدوار برقعہ، چادر اور نقاب میں انتہائی گرمی کے دوران یہ تحریری امتحان نہیں دے سکیں گی جبکہ کالجز اور جامعات میں ستمبر کے مہینے میں نئے داخلہ بھی ہوں گے ایسے میں پبلک سروس کمیشن تحریری امتحان ستمبر کی بجائے نومبر میں کرائے تاکہ معتدل موسم میں امیدوار ان امتحانات میں شرکت کر سکیں۔
کرک سے تعلق رکھنے والی صوبائی منیجمنٹ سروس امتحان کی امیدوار رقیہ خٹک کہتی ہیں کہ بنیادی طور پر ان اضلاع میں سہولیات ناپید ہیں ایسے میں ستمبر کا مہینہ شدید گرمی کا مہینہ ہو گاِ کمیشن جن ٹیسٹ سنٹرز کا انتخاب کرتا ہے وہاں نہ تو پینے کا پانی میسر ہوتا ہے اور نہ ہی بجلی کا مناسب انتظام ہوتا ہے، شدید گرمی میں امیدواروں کو امتحان دینے پر مجبور کرنا درست نہیں ہے، پشاور میں امتحانی مراکز میں تمام سہولیات موجود ہیں لیکن دوردراز کے علاقوں کا کوئی جائزہ تک نہیں لیتا اس لئے وہاں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث امیدوار ستمبر کے مہینے میں امتحان دینے میں شدید مشکلات سے دوچار ہوں گے، ان علاقوں میں 15 گھنٹے سے بھی زائد بجلی میسر نہیں ہوتی جس کی وجہ سے تیاری بھی نہیں کی جا سکتی، ”خواتین عبایا اور برقعہ میں بیٹھ کر امتحان دیں گی ایک ہی روز میں دو پرچے بھی رکھے گئے ہیں ایک خاتون پردہ کا خیال رکھتے ہوئے کس طرح اس امتحان میں ایک ہی روز اتنے طویل وقت یعنی تین تین گھنٹے کے دو پرچوں کیلئے بیٹھ سکے گی؟”
ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والی پی ایم ایس امیدوار انعم خان کہتی ہیں کہ تحریری امتحان 15 ستمبر سے شیڈول کیا گیا ہے جو 2 اکتوبر کو مکمل ہو گا، ڈی آئی خان اور دیگر متصل اضلاع میں ان ایام میں درجہ حرارت 45 سے 49 ڈگری تک چلاجاتا ہے جو گرمی کی شدت ظاہر کرتا ہے، اس وقت ان اضلاع میں سیلاب نے بھی تباہ کاریاں مچائی ہیں اور وہاں کے امیدوار ان حالات میں کس طرح تیاری کر سکیں گے، ”سنٹرل سپیرئیر سروس (سی ایس ایس) امتحان ہر برس فروری میں ہوتا ہے، یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں معتدل موسم ہوتا ہے اور پورے ملک میں امیدوار بہ آسانی اس میں حصہ لے سکتے ہیں ایسے میں نومبر کا مہینہ خیبر پختونخوا کیلئے زیادہ مفید ہے اس مہینے میں جنوبی اضلاع کے گرم علاقے، وسطی اضلاع، ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے تمام علاقوں کے امیدوار آسانی سے حصہ لے سکیں گے۔
صوبائی منیجمنٹ سروسز کے امتحانات کا آخری پرچہ 2 اکتوبر کو رکھا گیا ہے جبکہ اسی تاریخ کو سی ایس ایس کا سکریننگ ٹیسٹ بھی رکھا گیا ہے یعنی پی ایم ایس امتحان میں حصہ لینے والے اگر آخری پرچہ دیں گے تو وہ براہ راست سی ایس ایس امتحان سے باہر ہو جائیں گے یعنی انہیں ان دونوں میں کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے ہر سیٹ کے کیلئے صرف 25 امیدواروں سے امتحان لینے کا فیصلہ کیا گیا تاہم شدید دباﺅ آنے کے بعد اسے واپس لیتے ہوئے اب تمام سکریننگ ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کو امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔