کُرم: امدادی قافلے پر حملہ؛ 1 جوان جاں بحق چار زخمی؛ جوابی کارروائی میں چھ حملہ آور بھی مارے گئے
ذرائع کے مطابق 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پاراچنار کی جانب گامزن تھا کہ نامعلوم ملزمان نے گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے باعث قافلے کو رکنا پڑا جس کے بعد کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
ٹل سے بگن، ضلع کُرم، کیلئے روانہ کردہ امدادی قافلے پر راکٹ، اور خودکار ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کر دیا گیا جس کے نتیجے میں ایک جوان جاں بحق اور چار زخمی ہوئے، تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، جبکہ فورسز کی جوابی فائرنگ سے چھ حملہ آوروں کو ٹھکانے لگا دیا، زخمیوں کی تعداد دس بتائی گئی۔قافلے میں شامل گاڑیاں واپس ٹل روانہ کر دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پاراچنار کی جانب گامزن تھا کہ نامعلوم ملزمان نے گاڑیوں پر فائرنگ کی جس کے باعث قافلے کو رکنا پڑا جس کے بعد کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق قافلہ واپس ٹل روانہ کر دیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے پوزیشن سنبھال لی ہے، ضلعی انتظامیہ اور فورسز کے افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔
اس سے قبل کرم کے لیے پہلے مرحلے میں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اور کھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں۔ قافلے کی سکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کرک: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سابق پولیس انسپکٹر ساتھی سمیت جاں بحق
دوسری جانب کرم سے مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر سروس 10 روز سے بند ہے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈاکٹر میر حسین جان نے بتایا کہ دوائیں لانے اور مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر سروس 10 روز سے بند ہے، ہیلی کاپٹرسروس کے لیے ضلعی انتظامیہ کو لیٹر بھیجا ہوا ہے۔
ایم ایس نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ سے 74 مریضوں کی منتقلی کی درخواست کی ہے کیونکہ موجودہ حالات میں سڑک سے مریضوں کو منتقل کرنے کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔