خیبر: صحافی خلیل جبران کے مبینہ قاتل سرچ آپریشن کے دوران مارے گئے
کراس فائرنگ میں ہلاک تین شدت پسندوں نے لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر، خلیل جبران، کو 18 جون 2024 کو قتل کیا تھا۔ زرائع
ضلع خیبر: تھانہ لنڈیکوتل کی حدود میں سرچ آپریشن کے دوران ایف سی اہلکاروں کے ساتھ کراس فائرنگ میں تین شدت پسند مارے گئے۔
زرائع کے مطابق علاقہ سلطان خیل میں سرچ آپریشن کے دوران ایف سی جوانوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے عسکریت پسند صحافی خلیل جبران کے قتل میں ملوث تھے۔
زرائع کا مزید کہنا تھا کہ ہلاک شدت پسند دو پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔ شدت پسندوں کی ممکنہ موجودگی کے پیش نظر علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تغیر: خیبر پختونخوا میں زراعت کیلئے بڑا خطرہ
یاد رہے کہ سینئر صحافی، اور لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر، خلیل جبران کو 18 جون 2024 کو قتل کیا گیا تھا۔ کچھ دن بعد ان کا سنوکر کلب بھی نذرآتش کر دیا گیا تھا۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز نے نامعلوم افراد کے ہاتھوں ان کے قتل کی مذمت کی تھی اور حکومت سے اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرنے اور انہیں سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی ایف یو جے ورکرز کے صدر شمیم شاہد اور سیکرٹری جنرل راجہ ریاض نے حکومت بالخصوص وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا تھا کہ مقتول کے ورثاء کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے پشتو کے نجی ٹیلی ویژن کے مالکان سے بھی شہید صحافی خلیل جبران کے ورثاء کیلیے فوری طور پر کم از کم پچاس لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا تھا۔