چارسدہ: بچے کی امتحان میں پاس ہونے کی خوشی میں مبینہ فائرنگ سے ماں جاں بحق
رفاقت اللہ رزڑوال
ضلع چارسدہ کے علاقے ترنگزئی میں آٹھ سالہ بچے کی امتحان میں پاس ہونے کی خوشی میں مبینہ فائرنگ سے اس کی ماں جانبحق ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ والد کی مدعیت میں بچے کے خلاف قتل خطا کے جرم میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
عمرزئی پولیس کے مطابق ہفتے کے روز علاقہ ترنگزئی میں آٹھ سالہ ولید نامی بچہ اپنے گھر کے قریبی سکول سے تیسری جماعت میں پاس ہوا جس نے خوشی میں پستول سے مبینہ فائرنگ شروع کر دی جس سے اس کی ماں گال پر لگ جاں بحق ہوگئی۔
بچے کے والد امیر خان نے اتوار کے دن میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ روز ان کا بیٹا جب پاس ہو کر گھر آیا تو انکے سرہانے پڑے ہوئے پستول کو اُٹھایا، میں نے روکنے کی کوشش کی مگر اسی دوران اس نے فائرنگ شروع کر دی جس سے میری بیوی چہرے پر لگ شدید زخمی ہوئی۔
بیوی کی زخمی ہونے کے بعد انہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچایا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔
تاہم مقامی ذرائع کے مطابق بچے کے پاس ہونے کی خوشی میں والد فائرنگ کر رہے تھے جس کے بعد بچے نے لوڈ پستول اٹھالیا پستول چلنے سے ان کی ماں جاں بحق ہوگئی۔
ضلع چارسدہ میں شادیوں اور دیگر خوشی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ ایک عمومی روایت بن چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوائی فائرنگ سے کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں مگر پولیس کے پاس کوئی مجموعی ڈیٹا موجود نہیں ہے۔
تھانہ عمرزئی کے ایس ایچ او بسم اللہ جان نے ٹی این این کو بتایا کہ بچے کے خلاف دفعہ 337 ایچ کے تحت مقدمہ درج ہوا ہے جسے حادثہ تصور کیا جاتا ہے۔
ایس ایچ او نے بچے کے گرفتاری کے حوالے سے بتایا کہ واقعے کے تیسرے دن بچے کو اپنے والد کے ہمراہ بلائیں گے جسے چالان کرکے عدالت میں پیش کریں گے۔
ایس ایچ او نے بتایا ” واقعے کی تفتیش سے معلوم ہوگا کہ اصل غلطی کس کی ہے مگر تاحال بچے کو اپنے تحویل میں نہیں رکھ سکتے کیونکہ وہ نہایت کم عمر ہے اور میرا خیال ہے کہ یہ جرم بچے کیلئے قابل ضمانت ہوگی”۔
بسم اللہ کا دعویٰ ہے کہ چارسدہ پولیس ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر سخت کاروائیاں کرتی ہیں مگر یہ مسائل صرف پولیس کی کاروائیوں سے ختم نہیں ہوسکتے بلکہ علاقہ مشران اور عوام کو بھی فائرنگ کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔