جرائم

ضلع کرم میں تیسرے روز بھی حالات کشیدہ، تعلیمی ادارے تاحال بند

 

ضلع کرم میں پاک افغان سرحد آمدورفت اور تجارت کیلئے جھڑپ کے باعث تیسرے روز بھی بند ہے۔ علاقے میں کشیدگی کی وجہ سے تعلیمی ادارے تاحال بند ہیں۔

پیر کی صبح ضلع کرم کے سرحدی علاقے بوڑکی پر افغانستان کے صوبہ پکتیا سے مارٹر گولوں سے حملہ ہوا تھا جس کے بعد پاک افغان سرحد پر تعینات سیکورٹی فورسز کے مابین دن بھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں بھاری اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

فائرنگ کے تبادلے میں دونوں جانب جانی و مالی نقصانات بھی ہوئے جبکہ خرلاچی ٹرمینل پر افغانستان کیساتھ آمدورفت اور تجارت دوسرے روز بھی نہ ہوسکی اور کشیدگی کے باعث تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔

پاکستان پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں کے عمائدین کی کوششوں سے عارضی طور پر فائرنگ بند ہوگئی ہے اور مستقل فائر بندی کیلئے گزشتہ روز دونوں جانب عمائدین کا دوبارہ جرگہ منعقد ہونا تھا مگر قبائلی راہنما جلال بندش اور ملک سید اصغر نے میڈیا کو بتایا کہ اس مسئلے کو سفارتی سطح پر حل کیا جائے گا اس وجہ سے جرگہ ملتوی کردیا گیا۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button