غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری، جاں بحق افراد کی تعداد ساڑھے7 ہزار کے قریب پہنچ گئی
غزہ پراسرائیلی بمباری سے مزید 300 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے 53 اہلکاروں سمیت جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد ساڑھے7 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔ اسرائیل کی زمینی فوج غزہ میں داخل ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کے ریلیف ایجنسی کے 15 اہلکار صرف ایک ہی روز میں مارے جا چکے ہیں، جبکہ اب تک مجموعی طور پر 21 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی حملوں میں زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ شہر کے جنوب میں واقع الشاتی کیمپ میں ایک رہائشی ٹاور کو زمین بوس کیا گیا جس میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، اسی علاقے میں دوگھروں پر بھی حملے کیے گئے جن میں 16 افراد جاں بحق اور 60 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے دھمکی دی ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کی نوعیت ہی بدلی جا چکی ہوگی، فلسطینیوں کو پھر کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کا پورا شمالی علاقہ خالی کر کے جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں۔
غزہ میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ لائنز مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں جس کے سبب لوگوں کا آپس میں رابطہ بھی ختم ہوچکا ہے، ایسے میں خدشہ ہے کہ آج شب کی گئی فلسطینیوں کی نسل کشی دنیا کے سامنے ظاہر بھی نہیں ہو سکے گی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عرب گروپ کی پیش کردہ غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں اردن کی جانب سے 22 عرب ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے غزہ کی صورتحال سے متعلق پیش کی گئی قرارداد پر 195 ارکان کی اسمبلی میں سے فرانس سمیت 120 ارکان نے حمایت کی۔