مردان کی رہائشی خاتون کا الزام: ‘رشتہ داروں نے مجھے دھوکے سے بیچ دیا ہے’
ہارون الرشید
خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والی خاتون نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رشتہ داروں نے انہیں دھوکے سے بیچ دیا ہے جبکہ وہ پولیس سے اپنی بازیابی کا مطالبہ کررہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ایک خاتون، جو اپنی شناخت فضیلت ولد حکیم خان سکنہ مردان تحصیل رستم ظاہر کرتی ہیں، کا کہنا ہے کہ انہیں دھوکے سے 40 لاکھ روپے کے عوض بیچ دیا گیا ہے، ویڈیو میں خاتون نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ وہ اس وقت کہاں اور کس کے قبضے میں ہے۔
خاتون نے الزام عائد کرتے ہوئے کہ اسے فروخت کرنے کے معاملے میں ان کے 3 رشتہ دار یار محمد، لختے اور ابراہیم ملوث ہیں جنہوں نے خاتون پر کائنات نام رکھا ہے۔ ‘یہ لوگ مجھے دو تین دفعہ پہلے بھی بیچ چکے ہیں اور اب دوبارہ بھیج رہے ہیں، جن کے ساتھ پولیس بھی شامل ہے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ میں پہلے سے شادی شدہ ہوں اور میرے دو بچے ہیں، مجھے واپس اپنے گھر نہیں بھیجا جا رہا ہے۔’
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ مزکورہ خاتون کو مبینہ طور پر علاقہ درگئی میں 40 لاکھ کے عوض بیچا گیا ہے، متاثرہ خاتون کے والد کو حراست میں لے لیا گیا تھا جسے ضروری پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے خاتون کو لانے کے لیے پولیس کی ٹیم درگئی پہنچ گئی ہے تاہم خاتون کی بازیابی تاحال نہیں ہوئی ہے۔
آزاد ذرائع نے ٹی این این کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی چکوال پنجاب میں موجود ہے جنہیں بازیاب کرالیا گیا ہے تاہم اس بات کی تصدیق پولیس سے نہیں ہوسکی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر خاتون کو پہلے بھی کئی بار فروخت کیا جا چکا ہے۔ خاتون کے والد نے بھی اعتراف کیا کہ اس کی بیٹی کو بیچا گیا ہے، ویڈیو کتنے دن پرانی ہے اس سوال پر ایس ایچ او درگئی نے کہا کہ متاثرہ خاتون کی بازیابی کے بعد اس کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا اور تفتیش کی جائے گی کہ اسے کب، کس نے اور کہاں فروخت کیا ہے۔
ادھر تھانہ درگئی میں خاتون کے رشتہ دار محب اللہ کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس کے بعد پولیس نے فروخت ہونے والی خاتون کی بازیابی کے لیے کوششیں مزید تیز کردی ہیں۔