اسمگلنگ کا الزام ثابت، محکمہ جنگلات کے 6 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا
محکمہ جنگلات ضلع مانسہرہ نے سائرن ویلی میں لکڑی کی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر ایک بلاک آفیسر سمیت 5 گارڈز کو ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔
ڈویژنل فاریسٹ آفیسر مدثر کے مطابق محکمہ جنگلات نے ایک انکوائری کے دوران 6 اہلکاروں کو ٹمبر مافیا کے ساتھ روابط رکھنے اور قیمتی لکڑیوں کی اسمگلنگ کے لیے نان ریزیڈینشل پرمٹ کے استعمال کا قصوروار ہونے کے بعد نوکریوں سے نکل دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ محکمے میں اہلکاروں کے لیے مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ یا لکڑی کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے لیے کوئی گنجائش نہیں جبکہ ان ملازمین پر ٹمبر مافیا کے ساتھ راوبط رکھنے اور لکڑی کی اسمنگلنگ کا الزام تھا۔ مذکورہ اہلکاروں کو شوکاز نوٹس کے ذریعے انکوائری ٹیم کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے پیش کیا گیا تاہم وہ اپنی دفاع نہیں کرسکیے اس لیے الزام ثابت ہونے پر ان کی ملازمت ختم کردی گئی۔
ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر کے مطابق برطرف بلاک آفیسر محمد رستم اور گارڈز محمد شجاعت، محمد قاسم، سمیر بخت، صفدر شاہ اور احتشام شاہ نہ صرف سمگلروں کو تحفظ فراہم کرتے تھے بلکہ وہ دیودار اور پائن کے درختوں کو کاٹ کر ملک کے دیگر حصوں کو اسمگل کرنے میں بھی ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات میں ایک بھی کالی بھیڑ کو نہیں رہنے دیا جائے گا کیونکہ ہم آنے والی نسلوں کو آلودگی سے پاک ماحول فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع خیبر میں بھی لکڑی کی اسمگلنگ میں محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے ملوث ہونے پر سیکرٹری کو شکایتی خط ارسال کیا گیا ہے جس میں انکوائری کی استدعا اور اہلکاروں کو ضلع بدر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔