جرائم

پشاور ورسک روڈ دھماکے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی

 

پشاور ورسک روڈ پر ریمورٹ کنٹرول دھماکے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں دہشتگردی اور قتل سمیت 9 دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر تھانہ مچنی گیٹ کے ایس ایچ او کی مدعیت میں نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کی گئی۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مین ورسک روڈ پر فرنٹئیر کور کی گاڑی پر دھماکا ہوا۔ دھماکہ جائے وقوعہ پر پہلے سے پڑے بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 7 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق گزشتہ روز ورسک روڈ پر ہونے والے دھماکے کے دو زخمی اس وقت آئی سی یو میں داخل ہیں۔ دونوں زخمی ایف سی اہلکار ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔

ترجمان کے مطابق زخمیوں کو وینٹی لیٹر سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ دونوں زخمیوں کے سر اور چہرے پر گہری چوٹیں آئی ہیں طبی عملہ چوبیس گھنٹے علاج فراہم کر رہا ہے۔

دوسری جانب سی سی پی او پشاور سید اشفاق انور کی خصوصی ہدایت پر ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی کی نگرانی میں شہر میں امن کی فضا قائم رکھنے کی خاطر ضلع بھر میں سنیپ چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

ایس پی کینٹ وقاص رفیق کے مطابق دیگر یونٹس کے ہمراہ ڈویژنل ایس پیز ناکہ بندیوں پر چیکنگ کے عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔ کالے شیشوں والی گاڑیوں، سواریوں کی گاڑی ، غیر رجسٹرڈ اور موٹرسائیکل ڈبل سواروں کے خلاف بلاتعطل کارروائیاں جاری ہے۔

ناکہ بندیوں پر لوکل پولیس کے ہمراہ، ابابیل سکواڈ، سٹی پٹرولنگ کے جوان بھی موجود ہیں۔ سپیشل ناکہ بندیوں پر مشکوک افراد اور بغیر دستاویزات مقیم افغان مہاجرین اور جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔ شہر کے پوش علاقوں میں ناکہ بندیوں کا مقصد امن وامان کی صورتحال کو یقینی بنانا ہے۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button