خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں گیس چوروں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز
ذیشان کاکاخیل
محکمہ سوئی گیس نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں گیس چوروں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔ اب تک صرف 11 دنوں میں یعنی یکم ستمبر سے 11 ستمبر تک پشاور، نوشہرہ، کرک، بنوں، ڈی آئی خان اور دوسرے اضلاع میں 478 غیر قانونی گیس کنکشنز ہٹا دیئے گئے ہے جبکہ 239 مشتبہ گھریلو اور کمرشل میٹرز کو بھی تبدیل کردیا ہے۔ نا صرف یہ بلکہ صوبے کے مختلف تھانوں میں 6 ایف آئی آرز بھی درج کرلی گئی ہے۔ مزید 100 افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے بھی پولیس کو درخواست دی گئی ہے۔
جنرل مینیجر سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ رحمت اللہ خان کا چوری کا گیس استعمال کرنے والوں سے متعلق کہنا تھا کہ گیس چوروں کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی جس کے لیے ٹیمیں تشکیل دیکر اب کارروائیاں شروع کردی گئی ہے۔
ان کے مطابق گیس چوری کرنے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے انہیں 10 سال قید کی سزا بھی دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چوری کا گیس استعمال کرنے والے اب ہوشیار ہو جائے اور مزید مفت کی گیس استعمال کرنے کو ترک کردے.
ان کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا چوری کا گیس استعمال کیا جارہا تھا لیکن اب ان کی خیر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں میں انکو آرمی چیف، وزیر اعظم اور دوسرے حکومتی رہنماؤں کا تعاون حاصل ہے اس لئے اب عوام بھی تعاون کریں اور مفت کا گیس استعمال کرنے والوں کی نشاندہی کریں تاکہ ان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ان کے مطابق صرف ایک ماہ کے دوران 321 ملین ایم ایم سی ایف ڈی گیس کو محفوظ بنایا گیا ہے جس کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے۔