جرائم

پیسکو کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن، بجلی چوری میں 5 فیصد تک کمی

پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو اس سال بجلی چوری کی وجہ سے 42.10 فیصد نقصان ہوا جبکہ 2022 میں یہ 42.15 فیصد تھا جو کہ اس سال بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے 0.5 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

پیسکو کے ترجمان عثمان اسلم نے ٹی این این سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بینکوں اور گھروں میں ڈکیتیوں کی طرح بجلی چوری بھی جرم ہے، تین سے سات سال قید بامشقت کے علاوہ قانون کے تحت بجلی چوری کرنے والوں کو 10 لاکھ سے 10 ملین روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں، بجلی چوری میں ملوث ملزمان کی براہ راست ویڈیوز تیار کی جا رہی ہے تاکہ ان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بجلی چوری کے خلاف آپریشن کو تیز کر دیا گیا ہے جہاں 600 سے زائد ڈائریکٹ کنکشن ہٹائے گئے اور 80 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسی طرح ایس ڈی اوز کی جانب سے بجلی چوری میں ملوث 300 سے زائد افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں، بجلی چور، جو رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، پولیس کے حوالے کر دیے گئے۔

انہوں نے کہا ہم خیبر پختونخوا میں بقایا واجبات کی وصولی پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں جہاں کمپنی کی کامیاب حکمت عملیوں اور نادہندہ گھریلو، زراعت اور صنعتی صارفین کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے اس سال 92 فیصد ریکوری ہوئی ہے۔

ملک کی مخدوش معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن صارفین کو بلنگ میں ریلیف فراہم کرنے کا بہترین آپشن ہے، احتجاج کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ یہ لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اردگرد پر کڑی نظر رکھیں اور بجلی چوروں کے خلاف بروقت کارروائی کے لیے پیسکو حکام کو آگاہ کریں۔

ترجمان نے عوام پر زور دیا کہ وہ بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف معلومات شیئر کرنے کے لیے 118 پر کال کریں تاکہ بجلی چوروں کے خلاف فوری کارروائی کی جا سکے۔ سماجی بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ بجلی چوروں کے ساتھ معاشرے میں وہی سلوک کیا جائے جو دوسرے چوروں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں بجلی چوری کے خلاف جاری مہم کے دوران ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز نے پیسکو عملے کو سیکیورٹی فراہم کی ہے، بجلی کی چوری کے خلاف کارروائیوں میں تیزی دیکھنے کے بعد کئی چوروں نے رضاکارانہ طور پر براہ راست کنکشنز ہٹا دیے ہیں۔ ان کے بقول بجلی چوری نہ صرف ٹرانسفارمرز کو اوور لوڈ کر رہی ہے بلکہ لائن لاسز میں اضافے کے علاوہ اتار چڑھاؤ کا باعث بھی ہے۔ غیر قانونی کنکشن ہٹا کر بجلی کی طلب اور رسد کے فرق کو کم کیا جا سکتا ہے جس کے لیے صارفین کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button