شمالی وزیرستان میرانشاہ پریس کلب پر ڈنڈا بردار افراد کا حملہ، صحافی زخمی
محمد عابد
شمالی وزیرستان میرانشاہ پریس کلب پر مسلح ڈنڈا بردار افراد نے حملہ کیا ہے۔ حملہ اوروں نے کلب ممبر نور بہرام کو ذدوکوب کیا۔ گالم گلوچ کی اور کلب میں توڑ پھوڑ کی۔ پریس کلب میں موجود سیکورٹی اہلکاروں کے کپڑے پھاڑ کر انہیں ذدوکوب کیا۔
مقامی صحافیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس ایچ او ابراہیم خان کے والد نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ میران شاہ پریس کلب میں گھس کر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑ دی اور انہیں ذدوکوب کیا۔
نور بہرام کو زخمی حالت میں میران شاہ ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم انکو تشویشناک حالت میں بنوں منتقل کیا جارہا ہے۔ حملہ آوروں نے پریس کلب میں گالم گلوچ اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ میرانشاہ پریس کلب کے صحافیوں نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے، پریس کلب و کلب ممبران کی سیکورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجا پولیس کوریج سے فوری بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
میرانشاہ پریس کلب کے صدر صفدر داوڑ نے کہا کہ پریس کلب کی حدود میں ڈنڈا بردار افراد کا داخل ہونا، کلب کی سیکورٹی پر معمور پولیس اہلکاروں کی وردیوں کو پھاڑنا اور کلب ممبر پر حملہ اور ہونا تشویشناک ہے۔انہوں نے حملہ اوروں کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے اور کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
شمالی وزیرستان کے صحافتی حلقوں نے نگراں وزیر اعلی، آئی جی پی خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا ہے کہ میران شاہ پریس کلب پر حملہ کرنے والے تمام ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کے خلاف فی الفور مقدمات درج کئے جائیں بصورت دیگر پورے ملک میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ شمالی وزیرستان کے کچھ صحافیوں پر پولیس نے مقدمات درج کئے ہیں اور مذکورہ صحافی اس حوالے سے باربار کوریج کررہا تھا کہ ایف آئی آر کو واپس لیا جائے۔