دیر: شیر کے بچے کی غیر قانونی منتقلی کی کوشش ناکام
ذیشان کاکاخیل
وائلڈ لائف حکام نے لوئر دیر چکدرہ میں کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر منتقل کرنے والے شیر کے بچے کو برآمد کیا ہے۔ حکام نے اس سلسلے میں شیر کے بچے کو منتقل کرنے والے شخص کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
قیمتی اور نایاب نسل کے جانوروں، پرندوں کو غیر قانونی طور پر پالنے یا ایک علاقے سے دوسرے علاقے کو منتقل کرنے کے خلاف محکمہ وائلڈ لائف کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز بھی محکمہ وائلڈ لائف دیر ڈویژن نے ایک کارروائی اس وقت کی جب وائلڈ لائف عملہ معمول کے چیکنگ میں مصروف تھا۔
اس دوران انہوں نے شک کی بنیاد پر ایک گاڑی کو روکا اور ان کی چیکنگ کی۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق چکدرہ بائی پاس کے قریب ایک شخص غیر قانونی طور پر شیر کے بچے کو منتقل کر رہا تھا کہ اس دوران اسکو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ دیر وائلڈ لائف ڈویژن حکام کے مطابق ان کے سٹاف نے ادینزئی وائلڈ لائف رینج میں کارروائی کرتے ہوئے نایاب نسل کا شیر کا ایک بچہ برآمد کرلیا ہے جس کی عمر 3 سے 4 ماہ ہے اور اس شیر کے بچے کی قیمت لاکھوں روپے میں ہے۔
وائلڈ لائف ایکٹ 2015 کے تحت ملزم شیر محمود ولد سلطان محمود کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ان سے مزید تفتیش بھی کی گئی ہے کیونکہ معلوم یہ ہورہا ہے کہ ملزم باقاعدگی کے ساتھ جانوروں کو غیر قانونی طور پر سمگل کرنے کے کاروبار میں ملوث ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ انہیں جیل یا نقد جرمانہ ہوسکتا ہے ان کے مطابق ملزم کو دونوں سزائیں بھی ہوسکتی ہے. دیر وائلڈ لائف ڈویژن حکام نے بتایا کہ کسی کو غیر قانونی طور پر جانوروں کو منتقل کرنے یا رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ حکام کا بتانا تھا کہ شیر کا برآمد کیا گیا بچہ ایک نایاب نسل کا ہے اور اس کی قیمتوں لاکھوں روپے میں ہے جیسے نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کو ناکام بنادیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق شیر کے بچے کو برآمد کرکے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اس شیر کے بچے کو اب سوات منی چڑیا گھر میں رکھا جائے گا جہاں اس کا بھر پور خیال رکھا جائے گا۔