جرائم

خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی ٹیکنیشن واش روم میں مردہ پائی گئی

خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے اینڈوسکوپی کی ٹیکنیشن حلیمہ بی بی ہسپتال کے واش روم میں مردہ پائی گئی۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق حلیمہ بی بی کے جسم پر انجیکشن اور ہاتھوں پر بلیٹ سے زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں جبکہ تحقیقات کے لیے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے خیبر میڈکل کالج کے فارینزک بھیج دیا گیا۔

ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر ظفر آفریدی نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے ان کے مطابق واقعے کا مزید تعین ہونا ابھی باقی ہے پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے، تاہم بظاہر یہ خودکشی یا قتل نہیں لگتا کیمیکل تجزیہ رپورٹ موت کی اصل وجہ بتائی گی ہے۔

ہسپتال ذرائع کا دعویٰ حلیمہ بی بی کے دائیں اور بائیں دونوں ہاتھوں پر گہرے زخم کے نشانات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ کافی عرصہ سے انجکشن کے ذریعے نشیلی دوا کا استعمال کر رہی تھی اور عین ممکن ہے کہ اس کی موت ہائی ڈوز میڈیسن لینے سے ہوئى ہو تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کل تک آنے کے بعد اصل حقائق کا پتہ چل جائے گا۔

پولیس کے مطابق حلیمہ بی بی کی نعش کے ساتھ باتھ روم سے ایک سربج ملی ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق ٹیکنیشن مبینہ طور پر ڈرگ ایڈکٹ لگ رہی ہے۔

واضح رہے کہ 25 سالہ حلیمہ بی بی دختر گل ریز کا تعلق اعوان بانڈہ پبی ضلع نوشہرہ سے ہے اور وہ گزشتہ تین سالوں سے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں سیمی گورنمنٹ جاب کر رہی تھیں۔

حلمیہ کے والد گل ریز کی پشاور میں گاڑیوں کی دکان ہے۔ ٹی این این سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حلیمہ روزانہ ان کے ساتھ ڈیوٹی کے لیے آتی تھی اور چھٹی کے بعد ان ہی کے ساتھ گھر واپس لوٹتی تھی۔ ان کے بقول حلیمہ غیر شادی شدہ تھی اور ان کا دماغی توازن بھی ٹھیک تھا جبکہ انہیں کبھی بھی محسوس نہیں ہوا تھا کہ حلیمہ بی بھی نشہ آور ادویات کا استعمال کرتی تھیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button