مردان میں پٹواری کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر تمام پٹوارخانے بند
عبدالستار
مردان میں پٹواری کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر انجمن پٹواریان و قانون گویان نے آج دوسرے روز بھی احتجاج کرتے ہوئے تمام پٹوارخانے بند کئے تھے۔
خیال رہے کہ پیر کی شپ کو تھانہ رستم پولیس کے سب انسپکٹر اعتبار شاہ نے پٹواری دوست محمد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس پر پٹواریوں نے احتجاج کی کال دیتے ہوئے مکمل ہڑتال کا اعلان کیا اور پولیس کے اس اقدام کے خلاف تحصیل بلڈنگ مردان میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں ضلع بھر کے تمام پٹواری، قانون گویان سمیت ضلع صوابی کے پٹواریاں بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر انجمن پٹواریان و قانون گویان ضلع مردان کے صدر سکندر خان کا کہنا تھا کہ رستم پولیس کے ایس آئی اعتبار شاہ نے پولیس گردی کی اعلی مثال قائم کردی ہے، ہم ہر حال میں قانون کی پاسداری کرتے ہیں لیکن اس کے باجود ایس آئی اعتبار شاہ جیسے لوگوں کی وجہ سے ہماری جان اور عزت خطرے میں پڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر کے تمام پٹواری سراپا احتجاج ہے۔
ان کے مطابق سب انسپکٹر اعتبار شاہ نے پٹواری دوست محمد کو فون کیا تھا کہ رستم پولیس تھانہ آکر عدالتی سمن پر دستخط کرے جس پر دوست محمد پٹواری نے کہا کہ پٹوارخانہ خالی ہونے کی وجہ سے وہ تھانے نہیں آسکتا جس پر سب انسپکٹر آگ بگولہ ہوکر رستم کے پٹوار خانہ گئے اور پٹواری دوست محمد کے ساتھ بدتمیزی کی۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ سب انسپکٹر نے گالم گلوچ اور ہاتھاپائی کے بعد دوست محمد کو زبردستی گاڑی میں بیٹھا کر تھانہ رستم لے گئے اور ان کے خلاف سراسر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی من گھڑت ایف آر درج کرلی۔
انہوں نے نگران وزیر اعلی خیبر پختوںخوا، انسپکٹر جنرل پولیس اور چیف سیکرٹری خیبر پختوںخوا سے فوراً انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس سب انسپکٹر اعتبار شاہ کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور آئین، قانون اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر قرار واقعی سزا دی جائے۔
ادھر پولیس سب انسپکٹر اعتبار شاہ نے موقف دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس پٹواری دوست محمد کے خلاف عدالتی وارنٹ لے کر گئے تھے لیکن انہوں نے وارنٹ کی تعمیل سے انکار کرتے ہوئے عدالتی وارنٹ کو پھاڑنے کی کوشش کی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ پٹواری نے ان کے ساتھ بدتمیزی شروع کی جس پر دوست محمد کو گرفتار کرکے تھانہ رستم لے گئے۔
سب انسپکٹر اعتبار شاہ کے مطابق پٹواری دوست محمد کل عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی اور چھ نومبر کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا۔
دوسری انجمن پٹواریان نے دوست محمد کے خلاف درج مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے اور دھکمی دی ہے کہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو وہ صوبے کی سطح پر احتجاج شروع کردیں گے۔