کوہاٹ میں نجی کمپنی شہریوں سے کروڑوں روپے لوٹ کر رفوچکر ہو گئی
باسط گیلانی
کوہاٹ میں نجی کمپنی شہریوں سے کروڑوں روپے لوٹ کر رفوچکر ہو گئی جس کے خلاف شہریوں نے تھانہ کینٹ کی حدود بنوں گیٹ پولیس چوکی میں شکایات درج کر دی اور بعدازاں تھانہ کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا۔
شہریوں کی جانب سے پولیس کو بتایا گیا ہے کہ کوہاٹ میں چھ ماہ قبل ایک نجی ڈائمنڈ گروپ آف کمپنی نے اپنا دفتر کھولا اور سوشل میڈیا پر اپنے پلانز وائرل کیے جس میں عوام کو پیسے انوسٹ کرنے کے بدلے بھاری منافع دینے کا ذکر کیا گیا تھا۔
شہریوں کے مطابق کمپنی کے مالک ملک شاہد عباس بذات خود لوگوں سے ملاقات کرکے ان کو رقم انوسٹ کرنے پر آمادہ کرتا تھا کہ کمپنی کی جانب سے ایک لاکھ روپے کے عوض 8000 روپے ماہانہ منافع جبکہ پانچ لاکھ کے عوض 30 سے 35 ہزار روپے ماہانہ منافع دیا جاتا ہے جس کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں شہریوں نے ان کے ساتھ رقم جمع کروائی۔
اس حوالے سے لقمان نامی متاثرہ شخص نے بتایا کہ کمپنی کے ملازمین نے بہت ہی مہارت اور چالاکی سے مجھے اپنے بزنس کے بارے میں گائیڈ کیا جن کی باتوں میں آکر انہوں نے پانچ لاکھ روپے انوسٹ کیے اور انہیں دو مہینے منافع بھی دیا گیا۔ اس طرح درجنوں لوگوں نے مختلف رقم انوسٹ کروائی۔
متاثرین نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے ان کو کہا گیا کہ ان کے اندرون اور بیرون ملک کافی کاروبار ہیں جن میں درآمد برآمد، رئیل اسٹیٹ، کسٹرکشن اینڈ ڈویلپرز، آن لائن کاروبار اور دیگر شامل ہیں۔ کمپنی کی جانب سے کلائنٹس کے ساتھ کم سے کم چھ ماہ کا معاہدہ کیا جاتا تھا اور معاہدہ مکمل ہونے کے بعد اپنی رقم کے ساتھ مزید رقم لوٹانے کا جھانسہ بھی دیا جاتا تھا جبکہ کمپنی کی جانب سے کلائنٹس کو اسلامی فتویٰ بھی دکھایا جاتا تھا۔
پولیس کے مطابق شہریوں کا دعویٰ ہے کہ نجی کمپنی ڈائمنڈ گروپ والے ان کے پیسے لیکر بھاگ گئے جس پر ڈی ایس پی سادات خان اور ایس ایچ او کینٹ سدا خان نے نفری کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ دفتر پر چھاپہ مارا۔
انچارج بنوں کینٹ تھانہ سیف اللہ خان نے بتایا کہ چھاپے کے دوران دفتر میں کچھ ملازمین موجود تھے تاہم کمپنی کا مالک شاہد عباس موجود نہیں تھا اور کچھ لوگوں کی اطلاعات کے مطابق شاید عباس پہلے ہی فرار ہو چکا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ تھانہ کینٹ میں سب انسپکٹر سیف اللہ خان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ ایف آئی آر میں کمپنی کے مالک مجدد الاسلام سکنہ راولپنڈی، عمر ساکن مظفر آباد کشمیر، مرزا دلاور ساکن لودھراں، تیمور علی اور شاہد عباس ساکن جہلم کا نام شامل کیا گیا جن کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔
سیف اللہ خان نے کہا کہ درخواست گزاروں کی جانب سے کروڑوں روپے لوٹے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تاہم پولیس اس بارے میں مکمل تفتیش کر رہی ہے اور بہت جلد اصل رقم کا پتہ لگا لیا جائے گا جبکہ تھانہ کینٹ نے دفتر سیل کرکے تمام سامان ضبط کر لیا ہے۔