کرم میں 7 روز بعد جنگ بندی کا اعلان، ایک سال تک معاہدہ طے
علی افضل
ضلع کرم میں گزشتہ 7 روز سے کشیدہ حالات کے بعد امن جرگہ نے فریقین کے مابین ایک سال تک معاہدہ کرکے جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔
معاہدے کے بعد فریقین سے مورچے خالی کرکے ان پر سیکورٹی فورسز اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے اور معمولات بحال ہونا شروع ہوگئے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع کرم میں گزشتہ سات روز سے جاری جھڑپیں ضلعی انتظامیہ، اورکزئی، ہنگو اور کوہاٹ سے آئے ہوئے جرگے کی بدولت رکوا دی گئی ہے جبکہ کامیاب مذاکرات کے بعد دونوں فریقین نے امن معاہدہ تحریر کرلیا اور ان کے مابین امن تیگہ رکھ لیا گیا ہے جس کے تحت ایک سال کے دوران جس فریق نے بھی خلاف ورزی کی ان پر 12 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ان جھڑپوں میں اب تک دونوں فریقین کی جانب سے دس افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
جرگہ میں کمشنر کوہاٹ محمد علی شاہ، بریگیڈئیر شہزاد عظیم، ڈپٹی کمشنر کرم سید سیف الاسلام شاہ، ڈئی آئی جی کوہاٹ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی ساجد طوری نے کہا کہ فائر بندی کا معاہدہ نیک شگون ہے جبکہ اس معاہدے کے تحت اصل مجرموں تک پہنچانے میں آسانی ہو گی اور جہاں کوئی واردات ہو گی وہاں مجرموں کا پتہ لگا کر کارروائی کی جائی گی، اسی طرح شاہراہوں میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ساجد طوری کا کہنا تھا کہ فریقین کے مابین جتنے بھی تنازعات ہیں مل بیٹھ کر مسائل کے حل میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرے اور محرم الحرام کے مجالس اور جلوسوں کی پر امن انعقاد کے لیے تمام مکتب فکر کے لوگ خصوصا علماء اپنا کردار ادا کرے۔
اس موقع پر سابق ایم پی اے ریاض شاہین کا کہنا تھا کہ ضلع کرم کی ترقی کا راز امن میں ہے اور ضلع میں پائیدار امن کے قیام کے لیے تمام مکتب فکر کو عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔