صوابی میں 6 سالہ عریفہ نور چھری کے وار سے قتل
آفتاب مہمند
ضلع صوابی میں پانچ سالہ بچی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے بروقت کاروائی کرکے ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا۔
رابطہ کرنے پر مقتولہ بچی عریفہ نور کے والد فدا محمد نے ٹی این این کو بتایا کہ انکی بچی کی عمر 6 سال تھی۔ انکا تعلق صوابی کے علاقہ سلیم خان کگیچ بانڈہ سے ہے۔ وہ خود ایک رکشہ ڈرائیور ہے انکے 9 بچے ہیں تاہم انکی ایک بچی عریفہ نور کو بے دردی کیساتھ قتل کردیا گیا۔
فدا محمد کے مطابق عریفہ گزشتہ روز مغرب کے وقت کھیلنے گھر سے باہر نکلی تھی جو بروقت واپس گھر نہ آئی۔ شام کے بعد جونہی وہ گھر آئے تو گھر والوں نے عریفہ کا نہ آنے کا بتایا۔ فدا محمد نے فوری طور پر دیگر رشتہ داروں سے بھی رابطہ کیا کہ عریفہ کو ڈھونڈنے میں انکی مدد کی جائے۔ اہل خانہ و رشتہ داروں نے جونہی بچی کی تلاش شروع کر دی تو پتا چلا کہ انکو قتل کر دیا گیا ہے اور انکی لاش ایک قریبی آذان ظاہر شاہ نامی حجرے میں پڑی ہے۔ جونہی وہ حجرے پہنچے تو بچی کو مردہ حالت میں پایا۔ فوری طور پر پولیس کو مطلع کرکے تھانہ صوابی میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
فدا محمد نے بتایا کہ واقعہ پیش آنے کے بعد وہ، اہل خانہ و رشتہ دار انتہائی غم زدہ ہیں۔ انکی معصوم بچی کا کیا قصور تھا کہ اس طرح بے دردی کیساتھ انکو قتل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تو عریفہ کو سکول میں داخل کروایا تھا تاکہ وہ تعلیم حاصل کر سکیں۔ پورا خاندان اس وقت حیران ہے کہ عریفہ کے قتل میں انکا اپنا ایک ہمسایہ ملوث پایا گیا ہے۔ انہیں وجہ نہیں معلوم کہ ایسا کیوں کیا گیا کیونکہ انکا آج تک کسی کیساتھ کوئی تنازعہ نہیں آیا، نہ کوئی دشمنی یا لڑائی وغیرہ۔
وہ صوابی پولیس کے بہت شکر گزار ہیں کہ فوری طور کاروائی کرتے ہوئے انکی بچی کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا گیا انہیں پوری امید ہے کہ قانون انکی بچی کو بھر وقت اور پوری طرح کا انصاف دیگا۔
اس حوالے سے تھانہ صوابی پولیس نے ٹی این این کو بتایا کہ جونہی انکو اطلاع ملی تو اعلی حکام خود جائے حادثہ پہنچے۔ ضلعی پولیس آفیسر کی ہدایت پر حجرے میں موجود افراد سے پوچھ گچھ کئی گئی ایسے میں بچی کے قتل میں ملوث ملزم امن جسکی عمر 15 سے 16 سال تک ہے اور حافظ قرآن بھی ہے کی باتوں سے کچھ اندازہ ہوا۔ ان سے مزید پوچھ گچھ کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ بچی کو باہر سے ریپ کی غرض سے لایا۔ ریپ کی کوشش کے باوجود وہ ایسا نہ کرسکا تو اس کو ڈر تھا کہ بچی باہر جاکر گھر والوں کو بتائے گی تو معاملہ چھپانے کیلئے بچی کو قتل کیا گیا۔
حجرے میں پہلے سے ایک چھری موجود تھی اسی چھری سے انکا گلا کاٹ کر بچی کو قتل کیا گیا ہے۔ پولیس نے مزید بتایا ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد انکے قبضے سے آلہ قتل بھی برآمد کیا گیا ہے۔ بچی کا پوسٹ مارٹم رپورٹ متعقلہ ہسپتال بجھوا دیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید تفصیل سامنے آئیں گی۔