جرائم

کوہاٹ میں جنسی بدفعلی کے مرتکب تین افراد کو سزائے موت سنا دی گئی

 

باسط گیلانی

کوہاٹ کی مقامی عدالت نے جنسی زیادتی کے مشہور کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ تین مجرمان کو سزائے موت اور ایک کو عمر قید و جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔
ایس پی انوسٹی گیشن کوہاٹ جمیل الرحمن نے بتایا کہ 10 جون 2020 کو کوہاٹ تھانہ جرما کے حدود علاقہ کمر ڈھنڈ میں طفل شاہ زیب نامی 13 سالہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی جس کے بعد اس کو بے دردی سے پانی میں ڈبو کر قتل کر دیا گیا تھا اور بچے کے چہرے پر تیزاب بھی پھینکا گیا تھا۔

اس سلسلے میں مقتول کے والد محمد زبیر نے جنید ولد تاج میر کے خلاف بدفعلی اور قتل کا مقدمہ درج کروایا تھا جس میں 53 چائلڈ ایکٹ، 377 اور 302 کے دفعات شامل کیے گئے تھے۔ پولیس تھانہ جرما نے کارروائی کرتے ہوئے نامزد ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کی تو ملزم نے دیگر تین ساتھیوں کے نام بھی اگل دیے۔ بعد ازاں ان کو بھی گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد انوسٹی گیشن سٹاف نے تفتیش کرکے مقدمہ عدالت میں جمع کروایا۔

فاضل عدالت نے تقریباً تین سال کے دوران مکمل ثبوتوں اور دلائل کے بعد جرم ثابت ہونے پر گزشتہ روز مجرمان شریف ، فرجید اور یونس کو سزائے موت، قید اور جرمانے کی سزا سنائی جبکہ ایک مجرم جنید کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔
مقدمے کی تفتیش انوسٹی گیشن آفیسر عظمت علی نے کی۔ قتل کے مقدمے کی پیروی ایڈیشنل سیشن جج-VI کوہاٹ کی عدالت میں ہوئی اور فاضل جج نے تمام شواہد و ثبوتوں کی روشنی میں سزائے موت ، قید و جرمانہ کی سزا کا فیصلہ سنایا۔ قتل کے مقدمے کا فیصلہ ہونے پر مجرمان کو سزا پر عملدرآمد کے لئے ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

13 سالہ طفل شاہ زیب کے رشتہ داروں کے مطابق شاہ زیب کو ملزمان بہانے سے الگڈہ لے گئے تھے جہاں اس کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں برساتی نالے میں ڈبو کر اس کو قتل کیا گیا اور شناخت چھپانے کے لیے مقتول کے چہرے کو تیزاب ڈال کر مسخ کر دیا گیا تھا۔۔۔ والد نے اپنے بچے کو ہاتھ میں پہنے کڑے سے پہچانا تھا۔ مقامی لوگوں نے عدالت کی جانب سے اس فیصلے کو سراہا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button