سی ٹی ڈی کا خیبر پختونخوا میں 70 سے زائد دہشت گردوں کو مارنے کا دعویٰ
آفتاب مہمند
محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا نے رواں سال صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے اب تک 70 سے زائد مطوب دہشت گردوں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 20 مختلف انکاونٹرز کے دوران مارے گئے دہشت گردوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) کے اہم دہشت گرد بھی شامل ہیں جبکہ دہشت گردوں کے خلاف بنوں، ڈی آئی خان، پشاور، مردان اور ملاکنڈ ریجن میں کارروائیاں کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں کا تعلق لکی مروت، بنوں، خیبر، پشاور اور شمالی وزیرستان سے ہے، ان میں سے کچھ دہشت گرد کمانڈرز بھی شامل ہیں جبکہ بعض دہشت گردوں کی شناخت تاحال نہیں ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بعض دہشت گرد ایک یا اس سے زائد جبکہ بعض 35 کیسز میں مطلوب تھے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ماہ قبل ایک کارروائی کے دوران مطلوب دہشت گرد اقبال عرف بلی کو مارا گیا تھا جو خیبر پختونخوا اور پنجاب حکومت کو 35 کیسز میں مطلوب تھا جبکہ خیبر پختونخوا حکومت نے بلی کے سر کی قیمت 3 ملین اور پنجاب نے ڈھائی ملین روپے مقرر کی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہلاک کئے گئے دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ، پولیس اور سکیورٹی فورسز پر حملوں سمیت دہشت گردی کے مختلف واقعات و مقدمات میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا کے مطابق صوبہ بھر میں دہشت گردانہ واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔