سوات میں مسلح افراد کی فائرنگ، دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد جاں بحق
رفیع اللہ
سوات کے مرکزی شہر مینگورہ میں سبزی منڈی کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار اور ایک نجی بینک کا سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق آج صبح سبزی منڈی کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے دو پولیس اہلکاروں عمرا خان اور اشرف علی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر نجی بینک کا سکیورٹی گارڈ موسیٰ خان زخمی ہو گیا۔
زخمی سکیورٹی گارڈ کو سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کو طبی امداد دی جارہی تھی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوتے چل بسے۔
واقعہ کے بعد شہداء کے لواحقین نے سیدو شریف ہسپتال کے باہر لاشوں کو سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کیا جس کے باعث سیدو شریف مینگورہ روڈ ہر قسم آمدورفت کے لئے بند ہو گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہر بار پولیس کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور وہ مزید لاشیں اٹھانے کی طاقت نہیں رکھتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
دوسری جانب مینگورہ پولیس کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے اور اس واقعہ کے خلاف سی ٹی ڈی تھانہ میں ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے تاہم واقعہ کے فورا بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جن کی شناخت تاحال نہیں ہوئی ہے تاہم تفتیش کا عمل جاری ہے۔
دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے سوات پولیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ میڈیا کو جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم تحریک پاکستان نے سبزی منڈی میں پولیس کو نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں منگلور کے علاقے بنجوٹ میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس پر فائرنگ کی تھی جس کے بعد علاقے میں خوف کے سائے منڈلانے لگے تھے جس کے چند روز بعد خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ اختر حیات خان گنڈا پور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے واقعہ کے حوالے سے بتایا تھا کہ وہ دہشت گرد تھے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔