جرائم

مانسہرہ میں نوجوان لڑکی اور لڑکا غیرت کے نام پر قتل

آفتاب مہمند

مانسہرہ میں غیرت کے نام پر نوجوان لڑکی اور لڑکے کو قتل کردیا گیا۔ واقعہ تھانہ پھلڑا کی حدود میں پیش آیا۔ تھانہ پلڑا پولیس کے مطابق سرڑاقی کے رہائشی گل شہزادہ نامی شہری نے پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ انکی 16 سالہ بیٹی کنول بی بی کو اپنے چچا زاد بھائی نے قتل کیا۔

پھلڑا تھانہ کی پولیس نے ٹی این این کو بتایا کہ ملزم شعیب نے کنول بی بی کے گھر جاکر انکے کمرے میں دیکھا تو 24  سالہ نعمان نامی نوجوان کو وہاں لڑکی کیساتھ قابل اعتراض حالت میں موجود پایا۔ اسی وقت ملزم نے طیش میں آکر کمرے کے اندر ہی دونوں کو ڈنڈوں سے مار مار قتل کر دیا۔

پولیس نے اطلاع ملتے ہی گھر پہنچ کر فوری کارروائی کرکے ملزم شعیب کو گرفتار کر لیا۔ ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد کیا گیا ہے۔

پولیس نے مقتول نعمان کا موٹر سائیکل بھی مقتولہ کے گھر کے باہر سے برآمد کرکے اپنے قبضے میں لے لیا۔ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف غیرت کے نام پر دوہرے قتل کا مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے جبکہ ان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

خیال رہے چند روز قبل لوئر دیر میں بھی پسند کی شادی کرنے والی خاتون اور اس کو شوہر کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔ ملزم اپنی بہن اور بہنوئی کے ساتھ گاڑی میں نادرا آفس تیمرگرہ جارہا تھا کہ موقع پاتے ہی دنووں پر فائرنگ کی جس سے دونوں جان بحق ہوگئے۔

اس سے قبل رواں مہینے باجوڑ میں بھی ایک شادی شدہ خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

خواتین کی تحفظ کے لیے سرگرم عورت فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ دس سال کے عرصے میں پاکستان بھر میں 4500 سے زائد خواتین کو مختلف واقعات میں قتل کر دیا گیا ہے جسمیں ایک بڑی تعداد میں خیبر پختونخوا میں بھی خواتین کو قتل کیا گیا ہے۔

عورت فاونڈیشن کے مطابق خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے قوانین موجود ہیں لیکن ان کا مؤثر نفاذ نہ ہونے کے وجہ سے یہ واقعات کم نہیں ہورہے ہیں۔ خواتین کے مبینہ طورپر غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں مدعی ہلاک ہونے والی خواتین کے رشتہ دار ہوتے ہیں اور بعد میں ان مقدمات میں مدعی صلح کر لیتے ہیں جس کی وجہ سے یہ مقدمات منطقی انجام تک نہیں پہنچ پاتے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button