درہ آدم خیل فائرنگ واقعہ: 12 لاشوں کے ساتھ سڑک پر احتجاج
کوہاٹ درہ آدم خیل میں سنی خیل قوم نے 12 لاشیں سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔ قوم نے انڈس ہائی وے کو مکمل طور پر بند کردیا ہے۔ انڈس ہائی وے مکمل بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک رک گئی ہے اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے پیر کے روز درہ آدم خیل میں دو فریقین کے مابین حد برداری کے تنازعہ پر فائرنگ کے نیتجے میں 16 افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے تھے۔ حد برداری پر سنی خیل اور اخوروال قوم کے درمیان مسلح تصادم ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں اقوام کے مابین بلندر کی پہاڑی کی حد برادری کے دیرینہ تنازعے پر سوموار کے روز عصر کو متنازعہ پہاڑی سلسلے میں فریقین کے متحارب افراد کے مابین سامنا ہونے پر اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں اخور وال قوم کے 4 افراد جبکہ قوم سنی خیل کے 12 افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
دوسری جانب دونوں اقوام نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ سنی خیل اور اخور وال اقوام کے مابین بلندر کی پہاڑی کی حد برداری پر تنازعہ کافی عرصے سے چل رہا تھا اور دونوں اقوام کے مابین جرگے بھی ہو رہے تھے تاہم دونوں فریقین کے مقامی افراد اپنی ضد پر قائم تھے جس کی وجہ سے افسوس ناک واقعہ رونما ہوا اور دونوں اقوام کو کافی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔