کوہاٹ، قتل ہونے والے پولیس اہلکاروں کے جیکٹ اور ہیلمٹ سے گولیاں پار ہونے کا انکشاف
کوہاٹ میں گزشتہ شب مسلح افراد کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاروں کے موت کے واقعے میں گولیاں اہلکاروں کے ہلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹ سے آر پار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
حکام کوہاٹ پولیس کے مطابق جاں بحق کانسٹیبل قاسم کی بلٹ پروف جیکٹ سے چار گولیاں نکل کر ان کے سینے پر لگیں۔ ضلعی پولیس کے مراسلے میں بھی جیکٹ اور ہیلمٹ کو نقصان پہنچنےکا تذکرہ کیا گیا ہے۔
بلٹ پروف جیکٹ سےگولیاں کیسے آر پار ہوئیں ایک سوالیہ نشان بن گیا جس کی تحقیقات کا آئی جی خیبر پختونخوا پولیس نے بھی حکم دے دیا ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان نے گزشتہ شب کوہاٹ کے علاقے تپی میں دو پولیس کانسٹیبلان کی شہادت کے واقعے کا سخت نوٹس لیکر ڈی آئی جی انٹرنل اکاونٹیبلیٹی خیبر پختونخوا پولیس کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ کمیٹی کو پولیس جوانوں کو فراہم کردہ بلٹ پروف جیکٹس اور ہیلمٹس کے معیار سے متعلق تحقیقات مکمل کرنے اور ایک ہفتے کے اندررپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورس کے جوانوں کو جدید آلات اوزار سے لیس کرنا اور پولیس جوانوں کوتحفظ دینا محکمے کی اولین ذمہ داری ہے۔۔ اپنے خون سے تاریخ رقم کرنے والی فورس کے شہداء کی لازوال قربانیوں اور محکمہ پولیس کی ساکھ پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔
واضح رہے کہ دونوں پولیس اہلکاروں قاسم اور آیاز کو کوہاٹ کے علاقہ تپی میں اس وقت نامعلوم دہشتگردوں نے نشانہ بنایا جب وہ موٹرسائیکل پر نماز تراویح ڈیوٹی کیلئے جا رہے تھے۔ دونوں اہلکار فائرنگ سے موقع ہی پر جاں بحق ہوگئے تھے۔ ملزمان تاحال فرار ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزمان کی تلاش کیلئے تپی اور نواح میں سرچ آپریشن جاری ہے۔