پشتو کے معروف موسیقار فیاض خان خویشگی قتل کے الزام میں اشتہاری قرار
جوڈیشنل مجسٹریٹ نوشہرہ نے مقامی لوگ فنکار بخت باز علی کے قتل کے الزام میں صدراتی ایوارڈ یافتہ معروف موسیقار فیاض خان خویشگی کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
تھانہ نوشہرہ کلاں کے ایس ایچ او انسپکٹر ارشاد خان کے مطابق 18 فروری 2023 کو مقتول کے بھائی ٹھیکیدار جاوید خان نے فیاض خان خویشگی اور ان کے بھائی خان آیاز کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے جس میں الزام ہے کہ زبانی تکرار پر فائرنگ سے لوگ فنکار اور 42 سالہ شاعر بخت باز علی کو قتل کیا گیا ہے جبکہ ملزمان ارتکاب جرم کے بعد روپوش ہیں جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نوشہرہ نے انہیں اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
مقتول کے بھائی ٹھیکیدار جاوید خان نے الزام عائد کرتے ہوئے ٹی این این کو بتایا کہ ملزمان بااثر ہیں جبکہ پولیس بھی انہیں گرفتار نہیں کر رہی، میرے بھائی کو ناحق قتل کیا گیا ہے اور مطالبہ ہے کہ ملزمان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیا جائے کیونکہ وہ کسی بھی وقت ملک سے فرار ہوسکتے ہیں۔
ادھر نوشہرہ کلنجر کے رہائشی اور مقتول کے بھائی گل زیب کے مطابق ان کے بڑا بھائی بخت باز علی حساس طبیعت کے مالک تھے، پشتو شاعری اور فنکاری کی وجہ سے ان کا فیاض خان خویشگی کے ساتھ زمانہ طالبعلمی سے تعلق تھا۔
ان کے بقول 18 فروری کو وہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے اور فیاض خان خویشگی کے حجرے پہنچتے ہی فیاض اور ان کے بھائی خان آیاز نے ان پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں بخت باز علی جاں بحق ہوگئے۔
گل زیب نے بتایا کہ مقتول اور فیاض خان خویشگی کی کسی ادبی تقریب میں زبانی تکرار ہوئی تھی جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا تاہم دوسری جانب اطلاعات ہے کہ مقتول فیاض خان خویشگی کو ان کے گھر مارنے کی عرض سے گئے تھے جبکہ ملزمان نے ان کو اپنے ہی حجرے میں قتل کر دیا۔
اس حوالے سے فیاض خان خویشگی اور ان کے بھائی خان آیاز سے رابط کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابط نہ ہوسکا۔