شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کا حملہ، 7 عسکریت پسند مارے گئے
شمالی وزیرستان میں محکمہ انسداد دہشت گردی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ یا سی ٹی ڈی) کی ٹیم پر شدت پسندوں کے حملے میں زیر حراست 3 ملزمان ہلاک جبکہ سی ٹی ڈی کی جوابی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے 4 عسکریت پسند بھی مارے گئے۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان کے مطابق شدت پسندوں نے شمالی میران شاہ سے بنوں ملزمان منتقل کرنے والے سکواڈ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں زیرحراست تینوں ملزمان ہلاک ہو گئے، فائرنگ کے تبادلے میں چار حملہ آور بھی مارے گئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ گزشتہ رات میر علی بائی پاس پر پیش آیا، جبکہ شدت پسندوں کے کچھ ساتھی رات کی تاریکی میں فرار ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق مارے گئے شدت پسند سکیورٹی فورسز اور پولیس پر دستی بم حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے، مار گئے عسکریت پسندوں سے 4 شارٹ مشین گنز، کارتوس اور دیگر سامان برآمد کر لیا گیا۔
سی ٹی ڈی کے مطابق حملہ آور اپنے ساتھیوں کو چھڑوانا چاہتے تھے، ہلاک دہشت گرد تھانہ کینٹ پر دستی بم حملے اور کانسٹیبل افتخار کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے، سکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل نو فروری کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) مردان ریجن نے نوشہرہ میں ایک اہم کارروائی کے دوران دو مبینہ شدت پسندوں کو مارنے کا دعوی کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گرد، محمد ذیشان عرف عثمان اور سلمان عرف اماراتی، سی ٹی ڈی کو ضلع مردان اور چارسدہ میں دہشت گردی کے متعدد سنگین مقدمات میں مطلوب تھے، پولیس پر ہینڈ گرنیڈ حملوں اور بھتہ خوری سمیت دہشت گردی کی دیگر وارداتوں میں شامل جبکہ چارسدہ میں کانسٹیبل بلال، کانسٹیبل مزمل شاہ اور علاقہ تنگی چارسدہ میں کانسٹیبل زرمست کو شہید کرنے میں بھی ملوث تھے۔