جرائم

پشاور پولیس لائن میں خودکش دھماکہ، 59 افراد جاں بحق، 157 افراد زخمی

پشاور پولیس لائن میں خودکش دھماکہ ہوا ہے جس میں اب تک 28 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 150 افراد زخمی ہو چکے ہیں، بعض نمازیوں کا ملبے تلے دب جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے جس کے پیش نظر زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

زرائع کے مطابق دھماکہ پولیس لائن کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران اس وقت ہوا جب اگلی صف میں کھڑے خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ بھی شہید ہو گیا ہے۔

سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکہ خودکش تھا اور خودکش حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا، دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق پولیس لائنز صدر کا علاقہ ریڈزون میں ہے جو ایک حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے جس کے قریب حساس عمارتیں بھی ہیں جب کہ سی ٹی ڈی کا دفتر بھی پولیس لائنز میں ہی ہے، اس علاقے میں پشاور پولیس کے سربراہ اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا دفتر بھی ہے۔

امام مسجد صاحبزادہ نور الامین بھی شہدا میں شامل

قبل ازیں ریسکیو 1122 کی جانب سے جاری ایک پیغام کے مطابق انہیں دھماکے کی اطلاع موصول ہوئی ہے اور ایمبولینس گاڑیاں پولیس لائن کی طرف روانہ کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق دھماکے کے تقریباً 96 زخمیوں کو ایل آر ایچ لایا گیا جن میں سے بعض کی حالت نازک ہے، اب تک 17 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ دیگر کی حالت تسلی بخش ہے۔

ترجمان کے مطابق زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ مزید زخمیوں کو بھی شفٹ کیا جا رہا ہے، خون کے عطیات کی اشد ضرورت ہے، شہری عطیات دینے کے لئے ہسپتال سے رجوع کریں۔

قبل ازیں جائے وقوعہ سے مختلف قسم کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی جا رہی تھیں، ویڈیوز میں لوگ زخمی حالت میں دیکھے جا سکتے ہیں جو فوری امداد کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button