جرائم

لکی پولیس پر حملہ، چار اہلکار شہید چار زخمی

لکی مروت کے ایک پولیس سٹیشن پر شدت پسندوں کے حملے میں چار پولیس اہلکار شہید جبکہ چار زخمی ہو گئے۔

لکی پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے تھانہ برگئی پر دو اطراف سے دستی بم او راکٹ لانچر سے حملہ کیا، اس دوران پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

پولیس کے مطابق دہشتگردوں کے حملے میں چار اہلکار شہید اور چار زخمی ہوئے، شہید اہلکاروں میں کانسٹیبل ابراہیم، عمران، خیرالرحمان اور سبز علی شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد فرار ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر بنوں کے حوالے سے بھی خبریں زیرگردش ہیں جہاں شدت پسندوں نے مبینہ طور پر کینٹ ایریا میں گھس کر محکمہ انسداد دہشت گردی کی قید سے اپنے ساتھیوں کو چھڑوایا ہے اور شدید مزاحمت کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک فوج کے دستے روانہ کر دیئے گئے ہیں جبکہ شہریوں/علاقہ مکینوں سے تاحکم ثانی گھروں کے اندر رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

دوسری جانب صدر عارف علوی، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ محمود خان نے لکی مروت میں پولیس سٹیشن پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت اور شہدا کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

صدر عارف علوی نے اپنے بیان میں شہید پولیس اہلکاروں کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی باقیات کے مکمل خاتمے تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔

جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا اس حوالے سے اپنے بیان میں کہنا تھا شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، پولیس کے افسران اور جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دی ہیں، دہشت گردوں، ان کے معاونین اور سہولت کاروں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، خیبر پختونخوا حکومت شہید پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ کو شہدا پیکج دے۔

اِدھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے لکی مروت میں تھانے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے حملے کو انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ حملے میں زخمی پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائیں۔

یاد رہے کہ 16 نومبر کو بھی لکی مروت میں پولیس موبائل پر عسکریت پسندوں کے حملے میں چھ پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے تھے، حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button