خیبر: پہلی بار غیرت کے نام پر دوہرے قتل کے ملزم کو دو بار سزائے موت
ضلع خیبر کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہدایت اللہ خان نے دو افراد کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جرم ثابت ہونے پر 2 بار سزائے موت اور مجموعی طور پر 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔
واضح رہے کہ قبائلی ضلع میں پہلی مرتبہ غیرت کے نام پر دوہرے قتل کیس میں کسی ملزم کو دو بار سزائے موت کی سزا دی گئی ہے۔
ملزم زیور شاہ سکنہ تیراہ ملک دین خیل خیبر پر الزام تھا کہ اس نے 14 نومبر 2020 کو اپنی بیوی مسماة (و) کو گھر کے اندر قتل کیا جبکہ اس کے مبینہ ساتھی محمد اللہ کو گھر کے باہر فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جس پر تھانہ تیراہ پولیس کے اے ایس آئی نے اپنی مدعیت میں ملزم کیخلاف دو دفعات 302,311 کے تحت مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کی۔
مقتول اور مقتولہ کی عمریں بالترتیب 20 اور 30 سال تھیں جبکہ ملزم اور مقتول آپس میں کزن بھی تھے۔ دوران ٹرائل سینئر پبلک پراسیکیوٹر شفیع اللہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی بیٹی اس کیس میں واحد چشم دید گواہ ہے جس نے اپنا بیان ریکارڈ کیا کہ اس کی ماں کو اس کے والد نے قتل کیا ہے، بچی کو بعد میں اس کی جان کے خطرے کے پیش نظر اسے خواتین کے کرائسز سنٹر حیات آباد بھیجا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ خاتون کو گھر کے اندر جبکہ مقتول کو گھر کے باہر قتل کیا گیا لہذا اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہتی کہ زیور شاہ نے ہی غیرت کے نام پر دونوں کی جانیں لی ہیں جبکہ تمام واقعاتی شہادتیں اور ثبوت بھی ملزم کے خلاف جاتی ہیں۔
دوسری جانب ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نہ ہی مقتولہ اور نہ ہی مقتول کے ورثاء کی جانب سے اس کیس میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو پھر پولیس کس طرح زیور شاہ کو ملزم قرار دے سکتی ہے جبکہ اس کے خلاف کسی نے بھی براہ راست ایف آئی آر درج نہیں کی۔
انہوں نے ملزم کو مقدمہ سے بری کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے دوطرفہ دلائل مکمل ہونے پر اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ پولیس اور استغاثہ نے کامیابی سے ملزم کے خلاف دہرے قتل کا کیس ثابت کیا ہے لہذا عدالت نے ملزم کو دو بار سزائے موت دینے اور 5,5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا جو وہ مقتولین کے ورثاء کو بطور دیت دے گا۔